Maktaba Wahhabi

65 - 155
دوسری روایت میں ہے: (( لاَ تَمْنَعُوْا نِسَائَ کُمُ الْمَسَاجِدَ وَبُیُوْتُھُنَّ خَیّرٌلَّھُنَّ )) [1] ’’ اپنی عورتوں کو مساجد جانے سے نہ روکو اور ان کے گھر ان کے لیے زیادہ بہتر ہیں ۔ ‘‘ لہٰذا ان کا گھروں میں رہ کر نماز ادا کرنا پردے اور حجاب کی وجہ سے ان کے لیے زیادہ بہتر ہے۔ خواتین کے لیے مسجد میں جانے کے چند آداب: خواتین اگر نماز کی ادائیگی کے لیے مسجد جاتی ہیں تو ان کے لیے مندرجہ ذیل آداب کی پابندی ضروری ہے: (۱)مکمل پردہ کے ساتھ اور کپڑوں میں اچھی طرح چھپ چھپا کر نکلنا ضروری ہے۔ ام المومنین سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : (( کَانَ النِّسَائُ یُصَلِّیْنَ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰہ عليه وسلم ثُمَّ یَنْصَرِفْنَ مُتَلَفِّعَاتٍ بِمُرُوطِھِنَّ مَا یُعْرَفْنَ مِنْ الْغَلس )) [2] ’’ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خواتین (فجر کی) نماز ادا کرتی تھیں ، پھر اپنی چادروں میں لپٹی ہوئی واپس ہوتی تھیں اور وہ تاریکی کی وجہ سے پہنچانی نہیں جاتی تھیں ۔ ‘‘ (۲)کسی قسم کی خوشبو لگائے بغیر مسجد کے لیے نکلیں گی۔ حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: (( لاَ تَمْنَعُوْا إِمَائَ اللّٰہِ مَسَاجِدَ اللّٰہِ وَلْیَخْرُجْنَ تَفِلاَتٍ۔)) [3]
Flag Counter