Maktaba Wahhabi

30 - 155
باب سوم: حیض، استحاضہ اور نفاس کے مسائل حیض اور اس کے مسائل: حیض لغت میں سیلان (بہنے) کو کہتے ہیں ۔ شریعت کی اصطلاح میں حیض اس خون کو کہتے ہیں جو عورت کے رحم (بچہ دانی) کے اندر سے متعینہ اوقات میں بغیر کسی بیماری یا زخم کے نکلتا ہے۔ اس چیز کو اللہ تعالیٰ نے تمام بنات آدم کے حق میں مقدر کردیا ہے۔ اسے رحم مادر کے اندر پیدا کرکے اثناء حمل بچہ کے لیے غذا کا بندوبست کیا ہے پھر یہی خون ولادت کے بعد دودھ کی شکل میں تبدیل ہوجاتا ہے۔ جب عورت حال حمل میں نہیں ہوتی یا بچہ کو دودھ پلانے والی نہیں ہوتی تو اس خون کا کوئی مصرف نہیں رہ جاتا، لہٰذا متعینہ اوقات میں خارج ہوجاتا ہے۔ اسی کو ماہواری کہا جاتا ہے۔ کس عمر میں حیض کا خون شروع ہوتا ہے؟ عموماً سب سے کم عمر جس میں عورت کو حیض کا خون آنا شروع ہوتا ہے، نو (۹) سال ہے اور پچاس سال کی عمر تک باقی رہتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کاارشاد ہے: ﴿وَاللاَّ ئِی یَئِسْنَ مِنَ الْمَحِیضِ مِنْ نِّسَائِکُمْ اِِنْ ارْتَبْتُمْ فَعِدَّتُہُنَّ ثَـلَاثَۃُ اَشْہُرٍ وَّاللَّا ئِی لَمْ یَحِضْنَ ﴾ (الطلاق:۴) ’’ تمہاری عورتوں میں سے جو عورتیں حیض سے ناامید ہوگئی ہوں اگر تمہیں شبہ ہو تو ان کی عدت تین مہینے ہے اور ان کی بھی جنہیں حیض آنا شروع ہی نہ ہوا ہو۔ ‘‘ چنانچہ ’’ یائسہ ‘‘ عورت وہ ہے جو پچاس سال کی عمر کو پہنچ چکی ہو اور جن کو حیض
Flag Counter