اس کے برخلاف بے پردگی پائی جاتی ہے۔ ‘‘ حائضہ اورارکانِ حج کی ادائیگی: حائضہ عورت طہارت حاصل کرنے تک کن اعمال حج کو ادا کرے گی؟ حائضہ تمام اعمال حج ادا کرے گی۔ احرام باندھے گی، وقوف عرفہ کرے گی، مزدلفہ میں رات گزارے گی، کنکری مارے گی البتہ بیت اللہ کا طواف پاک ہونے سے پہلے نہیں کرے گی۔ دلیل ام المومنین سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث ہے، جس میں رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حیض آجانے پر ان سے فرمایا تھا: (( اِفْعَلِيْ مَا یَفْعَلُ الْحَاجُّ غَیْرَ أَنْ لاَّ تَطُوفِي بِالْبَیْتِ حَتّٰی تَطَھَّرِيْ )) [1] ’’ تمام اعمال حج کو انجام دو البتہ طہارت حاصل کرنے تک بیت اللہ کے طواف سے رکی رہو۔ ‘‘ امام مسلم رحمہ اللہ کی ایک روایت میں ہے: (( فَاقْضِيْ مَا یَقْضِي الْحَاجُّ غَیْرَ أَنْ لاَّ تَطُوفِي بِالْبَیْتِ حَتّٰی تَغْتَسِلِي)) [2] ’’ وہ سارے مناسک حج ادا کرو جن کو ایک حاجی ادا کرتا ہے، البتہ بیت اللہ کا طواف نہ کرنا، یہاں تک کہ غسل (طہارت) سے فارغ ہوجاؤ۔ ‘‘ امام شوکانی نیل الاوطار (۵/ ۴۹) میں لکھتے ہیں : |
Book Name | خواتین کے مخصوص مسائل کتاب و سنت کی روشنی میں |
Writer | الشیخ صالح بن فوزان الفوزان |
Publisher | دار المعرفہ |
Publish Year | 2006 |
Translator | الشیخ رضاء اللہ مبارکپوری |
Volume | |
Number of Pages | 155 |
Introduction |