Maktaba Wahhabi

31 - 47
کا ارتکاب کرتی ہیں۔ 9/35۔بعض عورتیں یہ سمجھتی ہیں کہ اگر فجر سے پہلے خون ِ حیض و نفاس منقطع ہوجانے سے پاک بھی ہوجائیں مگر آذان ِفجر سے پہلے پہلے غسل نہ کرپائیں تو انکا روزہ صحیح نہ ہوگا،جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ایسے میں رکھا ہوا روزہ صحیح ہے اور جائز ہے کہ وہ آذان ِ فجر کے بعد غسل کرلے۔ 10/36۔کچھ عورتیں ماہ ِ رمضان میں بڑی مستعدی سے عبادت و اطاعت میں لگی رہتی ہیں اور جیسے ہی ماہواری(حیض)آجائے وہ سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر بیٹھ جاتی ہیں،حالانکہ کتنے ہی ایسے اعمال ِ صالحہ ہیں جو وہ ان ایام میں بھی کرسکتی ہے،جیسے دعاء،ذکر ِ الٰہی،توبہ واستغفار،تسبیح،صدقات و خیرات،نبی ﷺ پر درود و سلام،قرابت داروں سے صلہ رحمی و خیر خواہی،لوگوں سے حسن ِ سلوک و نیکی،زبان کی حفاظت وغیرہ وغیرہ۔ 11/37۔بعض عورتیں جب نماز ِ باجماعت کے لئے مسجد میں آتی ہیں تو وہ بڑی مہک دار خوشبوئیں لگا کر آتی ہیں،حالانکہ نبی ﷺ نے اس سے منع فرمایا ہے۔ 12/38۔بعض خواتین جب تراویح پڑھنے کے لئے مسجد جاتی ہیں تو وہ مکمل اسلامی پردے سے نہیں ہوتیں جو کہ دوسروں کے لئے باعث ِ فتنہ اور خود انکے لئے ایک ممنوع کام کے ارتکاب کا باعث ہوتا ہے،جس سے اللہ تعالیٰ نے منع فرمایا ہے،کیونکہ عورتوں کو پردہ کرنے اور زیب وزینت کو ظاہر نہ کرنے کا حکم ہے۔ 13/39۔بعض خواتین خود پسندی اور غرور و تکبّرمیں اس حد تک مبتلا ہوجاتی ہیں کہ وہ یہ سمجھنے لگتی ہیں کہ وہ دوسری تمام عورتوں سے افضل و اعلیٰ ہیں۔اس تکبّر و خود پسندی نے بڑی بڑی صالح خواتین کی کثیر تعداد کو ہلاک کیا ہے۔
Flag Counter