Maktaba Wahhabi

46 - 47
اسے قیامت کے دن طوق بنا کر ان کے گلے میں ڈالا جائے گا‘‘۔(سورۂ آل عمران:۱۸۰) ۳۔ ’’دردناک سزا کی خوشخبری سنادو،ان لوگوں کو جو سونا اور چاندی جمع رکھتے ہیں اور انہیں اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے۔ایک دن آئے گا کہ ایسے سونے چاندی پر جہنم کی آگ دہکائی جائے گی پھر اسی سے ان لوگوں کی پیشانیوں اور پیٹھوں کو داغا جائے گا اور کہا جائے گا :یہ ہے وہ خزانہ جو تم نے اپنے لئے جمع کیا۔لو اپنی سمیٹی ہوئی دولت کا مزا چکھو‘‘۔(سورۂ توبہ :۳۴۔۳۵) نبی ﷺ نے فرمایا ہے: ’’اس صدقہ سے کوئی مال کم نہیں ہو تا۔مظلوم کی بدعا ء سے ڈرتے رہو،کیونکہ اسکے اوراللہ کے درمیان کوئی چیز حائل نہیں‘‘۔ زکوٰۃ فرض ہونے کی شرائط: زکوٰۃ فرض ہونے کی دو شرائط ہیں: ۱۔ وہ مال بہ قدرِ نصاب یا اس سے زیادہ ہو۔نصاب سے مرادوہ کم سے کم مقدارہے جو شریعت نے مختلف چیزوں کیلئے مقرر کی ہے۔ ۲۔ اس پر ایک قمری(ہجری)سال گزر چکا ہو۔البتہ زمین کی پیداوار پر ایک سال کی شرط نہیں۔فصل کاٹنے اور صاف کرلینے کے ساتھ ہی ادا کی جائے۔اسی طرح کانوں اور دبے ہوئے خزانوں کے لئے بھی ایک سال کی شرط نہیں۔ یہ ہر آزاد مسلمان مرد و عورت پر فرض ہے،جس میں مندرجہ بالا شرائط پائی جائیں۔اگر مال کا مالک بچہ یا ناسمجھ آدمی ہو،تب بھی سرپرست پر فرض ہے کہ زکوٰۃ ادا کرے۔قرض اگر نصاب کے مال سے زیادہ ہو تو زکوٰۃ فرض نہیں۔
Flag Counter