Maktaba Wahhabi

22 - 47
ہے۔(صحیح بخاری و مسلم) البتہ بلا ناغہ ہمیشہ روزے رکھتے جانے والوں کے بارے میں نبی ﷺ نے فرمایا:’’اس نے نہ روزہ رکھا نہ افطار کیا‘‘(یعنی اسکا عمل بیکار گیا)۔(صحیح مسلم) [87] ہر ہفتہ اور اتوار کو بھی روزہ رکھنا چاہیئے،تا کہ یہودیوں اور عیسائیوں کی مخالفت ہو جائے۔(نسائی) [88] نفلی روزہ جب چاہیں توڑلیں،اس پر کوئی قضاء و کفّارہ نہیں ہے۔(نیل الاوطار) ممنوع روزے اور ممنوع انداز: [89] عید الفطر اور عید الاضحی کے روزوں سے نبی ﷺ نے منع فرمایا ہے۔(بخاری و مسلم) [90] ذوالحج کی ۱۱،۱۲،۱۳ تاریخ(ایامِ تشریق)کے روزے بھی منع ہیں۔(مسلم واحمد) سوائے اسکے جسے ہدی(قربانی)کا جانورنہ ملے۔(صحیح بخاری) یعنی اسکے بدلے میں وہ دس روزوں میں سے تین اُن دنوں میں رکھ سکتا ہے۔ [91] شوہر موجود ہو،تو اسکی اجازت کے بغیر عورت نفلی روزہ نہیں رکھ سکتی۔(بخاری و مسلم) [92] صرف جمعہ کا اکیلا روزہ رکھنا منع ہے۔اس سے پہلے جمعرات یا بعد میں ہفتہ کاروزہ بھی رکھے تو جائز ہے۔(صحیح بخاری و مسلم) [93] اکیلے اتوار کا نفلی روزہ بھی منع ہے۔(ابوداؤد،ترمذی،نسائی ابن ماجہ) [94] شک کے دن کا روزہ رکھنا(کہ شاید رمضان کا چاند نکل گیا ہو،مگر نظر نہ آیا ہو)یہ بھی ممنوع ہے۔جیسا کہ شروع میں باحوالہ بات گزری ہے۔ عیدین کے مسائل:
Flag Counter