Maktaba Wahhabi

14 - 47
خلافِ سنت اور باعث ِنحوست اوربے برکتی ہے۔ افطاری کے مسائل: [23] سورج غروب ہوتے(آذان سنتے)ہی روزہ افطار کرلینا چاہیئے۔’’اِسی میں خیروبھلائی ہے۔‘‘(صحیح بخاری و مسلم) ’’افطاری میں بلاوجہ تاخیر کرنا یہود ونصاریٰ کا فعل ہے۔‘‘(ابوداؤد،نسائی،ابن ماجہ،حاکم) [24] ’’روزہ تازہ کھجور یا پھر خشک کھجورورنہ پانی سے افطار کرنا مسنون ہے۔‘‘(ابوداؤد،حاکم ترمذی،ابن ماجہ،ابن حبان،دارمی،مسند احمد) نمک سے روزہ افطار کرنے کا کوئی ثبوت ہماری نظر سے نہیں گزرا۔ روزہ افطار کرنے کی دعاء: [25] ((اَللّٰہُمَّ لَکَ صُمْتُ وَعٰلیٰ رِزْقِکَ اَفْطَرْتُ)) (سنن کبریٰ بیہقی،مصنف ابن ابی شیبہ،عمل الیوم واللیلۃ ابن السنّی،الزہد ابن المبارک) اس دعاء والی حدیث کی سند پر شیخ غازی عزیر(الجبیل)نے کلام کیا ہے۔(ترجمان دہلی جلد ۱۴, شمارہ ۷،۱۴۱۴؁ھ ؍۱۹۹۴؁ء)جبکہ علّامہ البانی نے اسے مرسل(ضعیف)قرار دیتے ہوئے شواہد کی بناء پر قوّی کہا ہے۔(تحقیق مشکوٰۃ ۱؍۶۲۱،ارواء الغلیل ۴؍۳۸) بہر حال اس دعاء میں جو((وَبِکَ اَمَنْتُ وَ عَلَیْکَ تَوَکَّلْتُ))کے الفاظ ہیں،وہ ثابت نہیں ہیں۔البتہ ایک دوسری حدیث میں یہ دعاء بھی ہے: ((ذَہْبَ الظَّمَأُ وَابْتَلَّتِ الْعُرُوْقُ وَثَبَتَ الْاَجْرُإِنْ شَآئَ اَللّٰہُ)) (ابوداؤد،السنن الکبریٰ نسائی،دارقطنی،مستدرک حاکم،ابن السنی)
Flag Counter