Maktaba Wahhabi

38 - 111
اور حسد کرنے والے کی برائی سے بھی جب وہ حسد کرے۔‘‘[ الفلق ] امام قرطبی رحمہ اللہ ﴿وَمِنْ شَرِّ النَّفّٰثٰتِ فِیْ الْعُقَدِ﴾ کی تفسیر میں کہتے ہیں: ’’ وہ جادوگر عورتیں جو دھاگوں کی گرہیں بنا کر ان پر دم کرتی اور پھونکتی ہیں ‘‘[1] اور حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سی کی تفسیر میں کہتے ہیں:’’ مجاہد رحمہ اللہ ، عکرمہ رحمہ اللہ ، حسن رحمہ اللہ ، قتادہ رحمہ اللہ اور ضحاک رحمہ اللہ نے ﴿النَّفّٰثٰتِ فِیْ الْعُقَدِ﴾ سے جادوگر عورتیں مراد لی ہیں ‘‘[2] اور یہی بات ابن جریر طبری رحمہ اللہ نے بھی کہی ہے، اور قاسمی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ مفسرین نے اسی موقف کو اختیار کیاہے۔[3] جادو اور جادوگروں کے متعلق دیگر بہت سی آیات موجود و مشہور ہیں اور اسلام کی تھوڑی بہت معلومات رکھنے والا شخص بھی ان سے واقف ہے۔ حدیث ِنبوی سے چند دلائل (۱) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ قبیلہ بنو زُریق سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے (جسے لبید بن اعصم کہا جاتا تھا) رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر جادو کردیا، جس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم تاثر ہوئے۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا خیال ہوتا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فلاں کام کر لیا ہے حالانکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ نہیں کیا ہوتا تھا۔ یہ معاملہ ایسے چلتا رہا یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن (یا ایک رات) میرے پاس تھے اور بار بار اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے رہے تھے، اس کے بعد مجھ سے فرمانے لگے:
Flag Counter