لگیں گی۔‘‘[1]
﴿ مُقَرَّنِينَ فِي الْأَصْفَادِ ﴾ یعنی باہم بیڑیوں میں جکڑے ہوئے ہوں گے‘ ان میں سے ہم شکل وہم صفت لوگوں کو اکٹھا کیا گیا ہوگا۔[2]
سرابیلھم:یعنی ان کے کپڑے جنھیں وہ پہنیں گے گرم پگھلے ہوئے تانبے کے ہوں گے‘ قطران: اس مادے کو کہتے ہیں جس سے اونٹ کی طلائی کی جاتی ہے، ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :’’قطران: پگھلے ہوئے گرم تانبے کو کہتے ہیں ۔‘‘[3]
ابو مالک اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( أربع في أمتي من أمر الجاہلیۃ، لایترکونھن: الفخر بالأحساب، والـــــــــطعن في الأنساب، والاستسقاء
|