Maktaba Wahhabi

58 - 265
۲- جہنم کا جائے وقوع: ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ كَلَّا إِنَّ كِتَابَ الْفُجَّارِ لَفِي سِجِّينٍ ﴿٧﴾ وَمَا أَدْرَاكَ مَا سِجِّينٌ ﴿٨﴾ كِتَابٌ مَّرْقُومٌ ﴾[1] یقینا بدکاروں کا نامۂ اعمال سجین میں ہے۔ اور کیا معلوم کہ سجین کیا ہے۔ یہ تو لکھی ہوئی کتاب ہے۔ مطلب یہ ہے کہ ان کا ٹھکانہ ’’سجین‘‘میں ہے، ’’سجین‘‘ سجن سے ’فعیل‘‘ کے وزن پر ہے، جس کے معنیٰ تنگی کے ہیں جیسا کہ فتیق،شریب، خمیر اور سکیر وغیرہ کہا جاتا ہے، اسی لئے اس کا معاملہ بڑاعظیم ہے، اللہ عزوجل نے فرمایا:﴿ وَمَا أَدْرَاكَ مَا سِجِّينٌ ﴾ آپ کو کیا معلوم کہ سجین کیا ہے، یعنی وہ بڑا عظیم معاملہ، دائمی قید وبند اور درد ناک عذاب ہے۔[2] امام بغوی،امام ابن کثیر اور ابن رجب حنبلی رحمہم اللہ نے کچھ آثار ذکر کئے ہیں جن سے اس بات کی وضاحت ہوتی ہے کہ ’’سجین‘‘ ساتویں زمین
Flag Counter