Maktaba Wahhabi

74 - 224
نصوص کتاب و سنت کی عدالت میں جب اس کا مقدمہ پیش ہوتا تو ادب نبوی کے سایۂ کرم میں رہتے ہوئے دونوں فریق قبولِ حق پر فوراً آمادہ ہو جاتے کیوں کہ سبب اختلاف صرف یہ بات ہوا کرتی تھی کہ کسی کو حدیث و سنت کی خبر ہوتی اور کوئی اس سے ناواقف رہ جاتا تھا اور اسے اس کی خبر نہ ہوتی تھی یا نص اور اس کے الفاظ کے سمجھنے میں کوئی اختلاف ہوتا۔ لیکن اب ایک نئی بات پیدا ہو گئی اور وہ ہے سیاسی اختلاف۔ جس کے نتیجے میں خلیفۂ ثالث سیّدنا عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت جیسا عظیم فتنہ اور سازش برپا ہوئی۔ کوفہ اور پھر شام خلافت کی منتقلی اور دوسرے بڑے بڑے حادثات پیش آئے۔ جس نے دائرہ اختلاف میں نئی نئی چیزیں داخل کر دیں ۔ اور اس رجحان کو تقویت ملی کہ ہر شہر اور ہر ملک والے اسی سنتِ رسول( صلی اللہ علیہ وسلم ) پر مصر رہنے لگے جو انہیں پہنچی ہو۔ اور دوسرے لوگوں کو عجیب نظروں سے دیکھنے لگے۔ جس میں سیاسی حالات اور مخالفت نے اپنا اثر دکھانا شروع کر دیا۔کوفہ و بصرہ (عراق )میں سیاسی افکار کو اپنا رنگ دکھانے کا ساز گار اور خوش گوار ماحول ملا۔ طرح طرح کی پیچیدگیاں اور نئی نئی جہتیں سامنے آئیں ۔ وہیں تشیّع[1] پروان
Flag Counter