Maktaba Wahhabi

84 - 224
تیسری فصل استنباط میں مناہج ائمہ کا اختلاف فقہی مسالک: صحابۂ کرام اور کبار تابعین کے بعد جو فقہی مسالک سامنے آئے ان کی تعداد بعض کے نزدیک تیرہ ہے۔ سارے ائمہ اسی مسلک اہل سنت کے تھے جو آج بھی جمہور اُمت کا مسلک ہے لیکن صرف آٹھ یا نو مسالک مدون ہو سکے۔ اور ان میں بعض کی تدوین مکمل ہوئی اور بعض ادھورے ہی رہ گئے۔ ان کی اسی مدون فقہ سے ان کے اُصول مسلک اور مناہج فقہ کا اندازہ لگایا جاتا ہے اور اسی حیثیت سے ان کی شہرت ہے۔ نو (۹)ائمہ کرام یہ ہیں : ۱۔ امام ابو سعید حسن بن یسار بصری متوفی ۱۵۰ھ ۲۔ امام ابو حنیفہ نعمان بن ثابت بن زوطی متوفی ۱۵۰ ھ ۳۔ امام اوزاعی ابو عمرو عبدالرحمن بن عمرو بن محمد متوفی ۱۵۷ھ ۴۔ امام سفیان بن سعید بن مسروق ثوری متوفی ۱۶۰ھ ۵۔ امام لیث بن سعید متوفی ۱۷۵ھ ۶۔ امام مالک بن انس اصبحی متوفی ۱۷۹ھ ۷۔ امام سفیان بن عیینہ متوفی ۱۹۸ھ ۸۔ امام محمد بن ادریس شافعی متوفی ۲۰۴ھ ۹۔ امام احمد بن محمد بن حنبل متوفی ۲۴۱ھ ظاہری مسلک کے امام داؤد بن علی اصبہانی بغدادی م ۲۷۰ ھ الفاظ قرآن و حدیث کے ظاہر مفہوم پر عمل کرتے تھے۔ اسی نسبت سے ان کے مسلک کو ظاہری کہا جانے لگا۔
Flag Counter