Maktaba Wahhabi

136 - 224
دیا گیا ہے کہ آسان اور سخت ، معمولی اور اہم اور چھوٹے بڑے کی کوئی تمیز نہیں رہ گئی… جس قوم کا یہ حال ہو چکا ہو وہ اپنے مسائل کا علاج اور اہمیت و عظمت کے لحاظ سے اُمور و معاملات میں کس طرح ایسا نظم و ضبط اور ترتیب پیدا کر سکتی ہے جس سے اسلامی نشاۃِ ثانیہ کا آغاز کر سکے۔ مسلمانوں میں ’’خلاف ‘‘ بھڑکانا یا اس کے اسباب کو بڑھاوا دینا مقاصد اسلام کے ساتھ خیانت ، امید افزا اسلامی بیداری کے راہ میں رکاوٹ اور مخلص داعیوں کی کوششوں کو سبو تاژ کرنا ہے جسے اللہ جل شانہ کبھی نہیں پسند کر سکتا۔ اس لیے عام مسلمانوں کو عموماً داعیوں کا خصوصاً سب سے اہم فریضہ یہ ہے کہ ایمان کے بعد جو اسلامی جماعتوں اور ان کے داعیوں کو متحد رکھنے کا عمل شروع کریں اور سارے باہمی اسباب ’’خلاف‘‘ ختم کر ڈالیں ۔ اگر کہیں اختلاف ضروری ہو جب بھی اس کا دائرہ محدود رکھیں اور سلف صالحین کے آداب کا ہر طرح خیال رکھیں … مخلصانہ نیت ہو تو اختلاف آراء کے باوجود اسلامی نشاۃ ثانیہ کے لیے دل مل سکتے ہیں اور خدا کی مکمل تائید اور اس کی توفیق بھی حاصل ہو تی رہے گی۔ موجودہ اختلاف کے نتائج: یہ بات مسلم ہے کہ زمانہ کے ساتھ اسباب اختلاف بھی بدلتے رہتے ہیں اگرچہ ہر دَور رخصت ہوتے وقت کچھ وراثت ضرور چھوڑ جاتا ہے۔ مسلمانوں کے موجود اختلافات کی نمایاں اور سب سے اہم وجہ اسلام سے ناواقفیت اوراس کا ناقص علم و مطالعہ ہے۔ مسلم ممالک میں استعمار پسند کافروں کے داخلہ سے پہلے کے علمی حالات کا ذکر کیا جا چکا ہے لیکن مسلم بلاد و امصار میں ان کے داخل ہونے کے بعد معاملہ اور زیادہ بگڑ گیا۔ انہوں نے مسلمانوں کی فضیلت و عظمت کے راز پنہاں کا مطالعہ کیا اور اس کے بعد نصابِ تعلیم اور ایسے اداروں کے قیام کی طرف توجہ مبذول کر دی جن کے توسط سے مسلمانوں کی عقل و فکر پر اثر اندازہوا جاسکے تاکہ وہ نئے عالمی حالات و خیالات قبول کرنے اور ان کے ساتھ گھل مل جانے کے لیے تیار ہو جائیں ۔
Flag Counter