Maktaba Wahhabi

93 - 224
کیے بغیر اختلاف کا ذکر کر دیا جائے گا۔ ۴۔ حدیث مرسل و ضعیف کے خلاف کوئی دوسری حدیث یا قولِ صحابی یا اجماع نہ ہو تو اسے ہی لیا جائے گا اور قیاس پر یہ حدیث مقدم ہو گی۔ ۵۔ گذشتہ دلائل میں سے کچھ نہ ملے تو بوقت ضرورت قیاس کو دلیل بنایا جا سکتا ہے۔ ۶۔ سدّ ذرائع۔ [1] ظاہری مسلک: یہاں اختصار کے ساتھ ظاہری مسلک کے امام ابن حزم داؤد ظاہری کے اخذ و استنباط کے اُصول و قواعد کا ذکر کر دینا بھی غالباً مناسب ہی ہو گا کیونکہ اس کا مسلمانوں میں کچھ اثر ہے اور اس کے متبعین آج بھی پائے جاتے ہیں ۔احناف اور پھر مالکیہ ، شافعیہ ، حنابلہ سے اس ظاہری مسلک کا زبردست اختلاف رہا ہے۔ ابن حزم ظاہری نے امام شآفعی کی بہت سی فضیلتوں کا اعتراف بھی کیا ہے۔ ظاہری مسلک کے نمایاں اُصول یہ ہیں : آیات و احادیث کے ظاہر پر استقلال و ثابت قدمی … جن معانی و احکام اور مصالح کے لیے ان کی مشروعیت سمجھی جاتی ہے۔ ان پر ان آیات و احادیث کے ظاہر کو مقدم رکھنا چاہیے۔ جب تک علت محل اوّل ( مقیس علیہ) میں منصوص اور اس کا وجود محل ثانی ( مقیس) میں اس طرح قطعی نہ ہو کہ حکم بمنزلہ تحقیق مناط[2] ہو جائے اس وقت تک قیاس[3] پر عمل نہ کیا
Flag Counter