Maktaba Wahhabi

98 - 224
پابندی کی۔ لیکن اس زمانے میں لوگوں نے اسباب اختلاف کی تحدید میں واضح اختلاف کیا ہے۔ ان اسباب کی کثرت بھی ظاہر کی جاتی ہے اور اعتدال بھی۔ اس کے باوجود انہیں مندرجہ ذیل اُمور سے وابستہ کیا جا سکتا ہے۔ ۱۔ لغت: کلام شارع میں جب کوئی لفظ مشترک آئے جس کی وضع چند مختلف معانی کے لیے ہو جیسے لفظ ’’ عین ‘‘ جس کے کئی ایک معانی ہیں مثلاً آنکھ، چشمہ ، خالص سونا، نگہبان وغیرہ۔ یہ لفظ جب کلام شارع میں بغیر کسی قرینہ کے ہو تو اس کے وضعی معانی برابر ہوں گے اور ہر ایک مراد ہو سکتے ہیں ۔اس لیے مجتہدین کا اس میں اختلاف ہو جاتا ہے کہ یہ لفظ سبھی معانی کے لیے عام ہے یا کسی ایک کے لیے یہاں خاص ہے۔ لفظ ’’القُرء ‘‘ جو اس آیت میں ہے اس سے شارع کی مراد کے سلسلے میں علماء کا اختلاف ہے: ﴿وَ الْمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِہِنَّ ثَلٰثَۃَ قُرُوْٓئٍ﴾ (البقرہ: ۲۲۸) ’’اور طلاقوں والیاں تین حیض تک اپنی جانوں کو روکے رکھیں ۔‘‘ ’’القرء ‘‘ جس کے معنی طہر بھی ہے اور حیض بھی۔ اس لیے مطلقہ کی عدت حیض سے مانی جائے گی یا طہر سے۔ اس میں علماء کا اختلاف ہو گیا … علماء حجاز نے کہا کہ تین طہر ہے اور علماء عراق نے کہا کہ تین حیض ۔[1] لفظ کبھی دو طرح سے استعمال ہوتا ہے ۔ ایک حقیقی دوسرا مجازی… اس لیے اس میں اختلاف ہو جاتا ہے کہ اس نص میں اس کا استعمال حقیقی ہے یا مجازی۔ ابتداء لفظ شارع میں جواز مجاز پر بھی اختلاف ہوا۔ اکثر نے اسے جائز قرار دیا اور کچھ تھوڑے لوگوں نے جیسے ابو اسحاق اسفرائنی اور شیخ ابن تیمیہ نے اس کی نفی کی ہے۔ منکرین مجاز کہتے ہیں کہ لفظ کی اصل وضع جس کے لیے ہوئی ہو اسے چھوڑ کر کوئی دوسرا
Flag Counter