بہ خوفِ مفلسی خوں مت کرو اولاد کا اپنی
کہ تم کو اور ان کو رزق دینے والے ہیں ہم ہی[1]
کہہ کر انھیں سرفہرست کردیا اور یوں روزی رسانی کی ذمہ داری کی حد کردی مگر موجودہ مشرکین نے بھی کفرانِ نعمت کی حد کردی کہ سرے سے اللہ کی رزّاقیت ہی کی نفی کردی اورروزی کا تقسیمِ کار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بنادیا۔
قصہ کوتاہ مسلمانوں کو بھی شیطان نے وہی فریب دیا جو سابق اقوام، یہودو نصاریٰ کودیا تھا اورانھیں بھی وہی دھوکہ لاحق ہوا جو ان ’’المغضوب‘‘ اور ’’الضالین‘‘ اقوام کو ہوا تھا۔الطاف حسین حالیؔ جیسے ملی شاعر نے احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ترجمانی کرتے ہوئے اسی طرف اشارہ کیا ہے:
تم اوروں کی مانند دھوکا نہ کھانا
کسی کو خدا کا نہ بیٹا بنانا
مری حد سے رتبہ نہ میرا بڑھانا
بڑھا کر بہت تم نہ مجھ کو گھٹانا
سب انساں ہیں واں جس طرح سرفگندہ
اسی طرح ہوں میں بھی ایک اس کا بندہ
|