Maktaba Wahhabi

244 - 280
ہے کوئی معبود سوائے تیرے،میں معافی مانگتا ہوں تجھ سے اور رجوع کرتاہوں تیری طرف۔‘‘ شرح :…جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مجلس سے کھڑا ہونے کا ارادہ کرتے تو یہ فرماتے : ((اللهم اقسِمْ لنا مِنْ خشيتِك ما تَحُولُ به بينَنا وبينَ معاصيكَ)) معنی یہ ہے کہ ہمارے اپنی خشیت کو اس طرح مقدر کردے جو کہ خوف اور علم کے ساتھ ملی ہوئی ہو؛ اس لیے کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ إِنَّمَا يَخْشَى اللّٰهَ مِنْ عِبَادِهِ الْعُلَمَاءُ﴾ (فاطر:۲۸) ’’ بے شک اللہ تعالیٰ سے ڈرنے والے علماء ہیں ۔‘‘ انسان جب کسی مجلس میں بیٹھتا ہے تو اس سے بہت زیادہ غلطیاں بھی ہوتی ہیں ۔ان غلطیوں کا کفارہ یہ ہوتا ہے کہ انسان اس مجلس سے اٹھنے سے پہلے یہ کہے: ((سُبحانَكَ الَّلهُمَّ وبِحمدِكَ، أشهدُ أنْ لا إلهَ إلا أنْتَ، أستغفِرُكَ وأتُوبُ إِليكَ )) ’’پاک ہے تو، اے اللہ !اپنی تعریفوں کے ساتھ، میں گواہی دیتاہوں کہ نہیں ہے کوئی معبود سوائے تیرے،میں معافی مانگتا ہوں تجھ سے اور رجوع کرتاہوں تیری طرف۔‘‘ جب یہ کلمات کہہ لیے جائیں تو یہ سابقہ غلطیوں کو دھو ڈالتے ہیں ۔ اس بنا پر مستحب یہ ہے کہ مجلس کو ان کلمات پر ختم کیا جائے: ((سُبحانَكَ الَّلهُمَّ وبِحمدِكَ، أشهدُ أنْ لا إلهَ إلا أنْتَ، أستغفِرُكَ وأتُوبُ إِليكَ ))
Flag Counter