Maktaba Wahhabi

182 - 280
فوائدِ حدیث: ٭ اس حدیث میں حالت سجدہ میں کثرت کے ساتھ دعا کرنے کی ترغیب ہے۔ ٭ انسان اپنے رب اور اس کی رحمت و فضل کے سب سے زیادہ قریب سجدہ کی حالت میں ہوتا ہے۔ ٭ یہ حدیث ان لوگوں کے لیے دلیل ہے جو کہتے ہیں سجدہ نماز کا افضل ترین رکن ہے۔ سجدہ کے اذکار سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : میں نے ایک رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بستر سے گم پایا، میں نے آپ کو تلاش کیا؛ آپ مسجد میں تھے اور میرا ہاتھ آپ کے پاؤں کے تلوے پر جا پڑا اس حال میں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاؤں کھڑے تھے اور آپ فرما رہے تھے : ((اللهمَّ إني أعوذُ برضاك من سخطِك، وبمعافاتِك من عقوبتِك، وأعوذُ بك منك لا أُحصي ثناءً عليك أنت كما أثنيتَ على نفسِك)) [1] ’’اے اللہ میں تیرے غصہ سے تیری خوشی کی پناہ میں آتا ہوں اور تیری سزا سے تیری معافی کی پناہ میں آتا ہوں اور میں تجھ سے تیری پناہ مانگتا ہوں اور میں تیری حمد وثنا ایسی نہیں کر سکتا جیسی تو نے خود اپنی حمد وثنا بیان کی ہے۔‘‘ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ میں یہ دعا پڑھا کرتے تھے: ((اللَّهُمَّ اغْفِرْ لي ذَنْبِي كُلَّهُ دِقَّهُ، وجِلَّهُ، وأَوَّلَهُ وآخِرَهُ وعَلانِيَتَهُ وسِرَّهُ)) [2] ’’ یا اللہ!میرے تمام گناہ چھوٹے اور بڑے پہلے اور پچھلے ظاہر اور پوشیدہ،معاف
Flag Counter