Maktaba Wahhabi

369 - 548
(وَلَا يَسْتَخْفُونَ مِنَ اللَّـهِ وَهُوَ مَعَهُمْ إِذْ يُبَيِّتُونَ مَا لَا يَرْضَىٰ مِنَ الْقَوْلِ) (النساء:۱۰۸) ’’وہ اللہ سے نہیں چھپ سکتے، راتوں کے وقت جب کہ اللہ کی ناپسندیدہ باتوں کے خفیہ مشورے کرتے ہیں اس وقت بھی اللہ ان کے ساتھ ہوتا ہے۔‘‘ معیت عامہ بندے سے ڈر، خوف اور اللہ کے مراقبے کا مطالبہ کرتی ہے۔ ۶۔ آسمان و زمین کی برکتیں، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: (وَلَوْ أَنَّ أَهْلَ الْقُرَىٰ آمَنُوا وَاتَّقَوْا لَفَتَحْنَا عَلَيْهِم بَرَكَاتٍ مِّنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ) (الاعراف:۹۶) ’’اگر ان بستیوں کے رہنے والے ایمان لے آتے اور پرہیزگاری اختیار کرتے تو ہم ان پر آسمان و زمین کی برکتیں کھول دیتے۔‘‘ ۷۔ دنیاوی زندگی میں نیک خوابوں، لوگوں کی تعریف اور محبت کی بشارت، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: (أَلَا إِنَّ أَوْلِيَاءَ اللَّـهِ لَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ ﴿٦٢﴾ الَّذِينَ آمَنُوا وَكَانُوا يَتَّقُونَ ﴿٦٣﴾ لَهُمُ الْبُشْرَىٰ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَفِي الْآخِرَةِ)(یونس:۶۲-۶۴) ’’یاد رکھو اللہ کے دوستوں پر نہ کوئی اندیشہ ہے اور نہ وہ غمگین ہوتے ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جو ایمان لائے اور (برائیوں سے) پرہیز رکھتے ہیں، ان کے لیے دنیاوی زندگی میں بھی اور آخرت میں بھی خوشخبری ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے قرآن میں متعدد مقامات پر متقیوں کو بشارت دی ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے: ((اَلرُّؤْیَا الصَّالِحَۃُ مِنَ اللّٰہِ)) [1] ’’نیک خواب منجانب اللہ ہوتا ہے۔‘‘ نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے: ((لَمْ یَبْقَ مِنَ النُّبُوَّۃِ إِلَّا الْمُبَشَّرَاتُ قَالُوْا: وَ مَا الْمُبَشَّرَاتُ؟ قَالَ: اَلرُّؤْیَا الصَّالِحَۃُ۔)) [2] ’’نبوت کے حصوں میں سے صرف مبشرات باقی رہ گئے ہیں، صحابہ کرام نے پوچھا: مبشرات (خوش
Flag Counter