((عَنْ أَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہُ صلي الله عليه وسلم اَلْمَلَائِکَۃُ تُصَلِّیْ عَلٰی أَحَدِکُمْ مَادَامَ فِیْ مُصَلَّاہُ الَّذِيْ صَلّٰی فِیْہِ مَا لَمْ یُحْدِثُ اَللّٰہُمَّ اغْفِرْلَہٗ، اَللّٰہُمَّ ارْحَمْہُ۔)) [1] ’’ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے جو بھی باوضو اپنی نماز کی جگہ میں جہاں اس نے نماز پڑھی ہے جب تک رہتا ہے فرشتے اس کے لیے دعائے مغفرت کرتے رہتے ہیں، اے اللہ تو اس کی مغفرت فرما دے اے اللہ تو اس پر رحم فرما۔‘‘ ((وَ إِنْ جَلَسَ یَنْتَظِرُ الصَّلَاۃَ صَلَّتْ عَلَیْہِ الْمَلَائِکَۃُ وَ صَلَاتُہُمْ عَلَیْہِ: اَللّٰہُمَّ اغْفِرْلَہٗ اللّٰہُمَّ ارْحَمْہُ۔)) [2] ’’اگر بیٹھ کر نماز کا انتظار کرتا ہے تو فرشتے اس کے لیے دعائِے مغفرت کرتے رہتے ہیں ان کی دعا یہ ہوتی ہے: اے اللہ تو اس کی مغفرت فرما، اے اللہ تو اس پر رحم فرما۔‘‘ امام احمد نے عطاء بن سائب کی حدیث کو نقل کیا ہے، وہ کہتے ہیں: ’’میں ابوعبدالرحمن سلمی کے پاس گیا، وہ نمازِ فجر پڑھ کر بیٹھے تھے، میں نے کہا: اگر آپ اپنے بستر پر چلے جاتے تو وہ آپ کے لیے زیادہ آرام دہ تھا، انھوں نے کہا: میں نے علی رضی اللہ عنہ کو کہتے سنا ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کہتے سنا ہے: جو شخص نماز فجر پڑھ کر اپنی نماز کی جگہ بیٹھا رہتا ہے فرشتے اس کے لیے دعائے مغفرت کرتے ہیں، ان کی دعائے مغفرت یہ ہے: اے اللہ تو اس کی مغفرت فرما، اے اللہ تو اس پر رحم فرما۔ اور جو (بیٹھ کر) نماز کا انتظار کرتا ہے فرشتے اس کے لیے دعائے مغفرت کرتے ہیں، ان کی دعا یہ ہے: اے اللہ تو اس کی مغفرت فرما ، اے اللہ تو اس پر رحم فرما۔‘‘[3] شیخ عبدالعزیز بن باز رحمہ اللہ سے پوچھا گیا: کیا نمازِ فجر کے بعد تلاوت قرآن کے لیے گھر میں طلوع آفتاب تک ٹھہرنے، پھر اشراق کی دو رکعتوں کو پڑھنے کا ثواب مسجد میں ٹھہرنے کے ثواب کے برابر ہے، تو آپ نے جواب دیا: اس عمل میں کافی بھلائی اور عظیم اجر ہے، لیکن اس سلسلے میں وارد حدیثوں کے ظاہر سے پتہ چلتا ہے کہ اس کو وہی اجر نہیں ملے گا، یہ اجر اسی کو ملے گا جو مسجد میں اپنی نماز کی جگہ بیٹھا رہے، لیکن بیماری اور خوف کے باعث اگر کوئی فجر کی نماز اپنے گھر میں پڑھ کر نماز کی جگہ بیٹھ کر اللہ کے ذکر و فکر میں مشغول رہتا ہے یا قرآن کی تلاوت کرتا ہے تاآنکہ سورج بلند ہوجائے پھر وہ اشراق کی دو رکعتیں پڑھتا ہے، تو اسے وہ اجر ملے گا جو حدیثوں |
Book Name | سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہما شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | ڈاکٹر لیس محمد مکی |
Volume | |
Number of Pages | 548 |
Introduction |