Maktaba Wahhabi

270 - 548
(ذُرِّيَّةً بَعْضُهَا مِن بَعْضٍ ۗ وَاللَّـهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ) (آل عمران: ۳۴) ’’سب آپس میں ایک دوسرے کی نسل سے ہیں اور اللہ تعالیٰ سنتا اور جانتا ہے۔‘‘ خطابت، فصاحت و بلاغت اور قوتِ بیان حسن رضی اللہ عنہ کو اپنے نانا اور والد سے ورثے میں ملی تھی، تاریخی کتابوں میں مذکور ہے کہ علی رضی اللہ عنہ نے اپنے بیٹے حسن رضی اللہ عنہ سے مروّت سے متعلق بعض چیزوں کے بارے میں پوچھتے ہوئے کہا: اے میرے لاڈلے! ’’سداد‘‘ کیاہے؟ جواب دیا: اے والد محترم! ’’سداد‘‘ نام ہے بری بات کا جواب بھلی بات سے دینے کا، پوچھا: شرف کیا ہے؟ جواب دیا: آپس داری اور ہمدردی برتنا، پوچھا: مروت کیا ہے؟ جواب دیا: پاک دامنی اور اپنے مال کی اصلاح۔ پوچھا: دُقَّہ کیا ہے؟ جواب دیا: معمولی چیز میں تامل اور حقیر چیز کو نہ دینا۔ پوچھا: ’’لؤم‘‘ کیاہے؟ جواب دیا: انسان کا اپنی حفاظت کرنا، اور اپنی بیوی کو بے حفاظت چھوڑ دینا۔ پوچھا: سماحت کیا ہے؟ جواب دیا: تنگ دستی اور مال داری دونوں صورتوں میں خرچ کرنا، پوچھا: شح کیا ہے؟ جواب دیا: تمھارے پاس جو موجود ہو اسے باعث شرف اور جو خرچ کردو اسے ضائع ہو جانے والی چیز سمجھو، پوچھا: إخاء کیا ہے؟ جواب دیا: مشکل اور آسانی دونوں صورتوں میں وفاداری کا ثبوت دینا، پوچھا: جبن کیا ہے؟ جواب دیا: دوست کے خلاف شیر بننا اور دشمن کے خلاف بلی بن جانا، پوچھا: غنیمت کیا ہے؟ جواب دیا: تقویٰ کی رغبت اور دنیا سے بے رغبتی، پوچھا: حلم کیا ہے؟ جواب دیا: غصہ پی جانا اور نفس کو قابو میں رکھنا، پوچھا: غنا کیا ہے؟ جواب دیا: اللہ تعالیٰ کے مقرر کردہ رزق پر چاہے کم ہی کیوں نہ ہو راضی رہنا، اس لیے کہ اصل مال داری دل کی مال داری ہے، پوچھا: فقر کیا ہے؟ جواب دیا: نفس ہر چیز کا لالچی ہو، پوچھا: ذل کیا ہے؟ جواب دیا: بھرپور وار سے گھبرا کر بھاگنا، پوچھا: جرأت کیا ہے؟ جواب دیا: ساتھیوں کے ساتھ رہنا، پوچھا: کلفت کیا ہے؟ جواب دیا: لایعنی بات کرنا۔ پوچھا: مجد کیا ہے؟ جواب دیا: مصیبت میں دینا اور جرم کو معاف کردینا، پوچھا: عقل کیا ہے؟ جواب دیا: دل سے جن چیزوں کی حفاظت کا مطالبہ کیا جائے دل کا ان کی حفاظت کرنا۔ پوچھا: خرق (حماقت) کیا ہے؟ جواب دیا: حاکم وقت سے دشمنی کرنا اور بلند آواز سے اس سے گفتگو کرنا، پوچھا: حزم کیا ہے؟ جواب دیا: ذمہ داروں کے ساتھ سوچ سمجھ اور آسانی سے پیش آنا، لوگوں کے سلسلے میں بدگمانی سے بچنا، پوچھا: شرف کیا ہے؟ جواب دیا: بھائیوں کی موافقت اور پڑوسیوں کی حفاظت، پوچھا: سفہ (بے وقوفی) کیا ہے؟ جواب دیا: گھٹیا لوگوں کی اتباع اور بھٹکے ہوئے لوگوں کے ساتھ رہنا، پوچھا: غفلت کیا ہے؟ جواب دیا: مسجد کو چھوڑ دینا اور مفسد کی اطاعت کرنا۔ پوچھا: حرمان کیا ہے؟ جواب دیا: جو حصہ تمھیں دیا جا رہا ہو اسے چھوڑ دینا۔ پوچھا: سید کون ہے؟ جواب دیا: جو مال کے سلسلے میں زیادہ چالاکی برتنے والا نہ ہو، عزت و آبرو میں متشدد نہ ہو، اسے گالیاں دی جائیں تو اس کا جواب نہ دے، قبیلہ کے لوگوں کا خیال رکھے، پھر علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اے میرے لاڈلے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کہتے
Flag Counter