Maktaba Wahhabi

57 - 154
’’اور میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے (عقل و شعور کی عمر میں ) پانچوں نمازیں سیکھیں۔‘‘ مذکورہ بالا دونوں حدیثوں سے یہ بات معلوم ہوتی ہے، کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیارے نواسے حضرت حسن رضی اللہ عنہ نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں حاضر ہونے پر، آپ سے دین کی باتیں سیکھیں۔ نوٹ: اس بارے میں چوتھی مثال یہ ہے، کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی صاحبزادی اور داماد دونوں کو خادم کی بجائے نماز کے بعد اور بستر پر آنے کے بعد پڑھنے والے کلمات سکھلائے۔([1]) (۶) نواسوں کو کھلانا ہنسانا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بحیثیت باپ سیرت میں ایک نمایاں بات یہ بھی تھی، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اپنے نواسوں کو ہنساتے،بہلاتے اور انہیں شگفتہ اور خوش رکھنے کا اہتمام فرماتے تھے۔ ذیل میں اس سلسلے میں چند واقعات ملاحظہ فرمائیے: ا: دونوں ہاتھ پھیلائے نواسے کو پکڑنے کی خاطر اس کے پیچھے جانا: حضراتِ ائمہ احمد، بخاری، ابن ماجہ، ابن حبان اور حاکم نے حضرت یعلیٰ عامری رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ بلاشبہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک کھانے کی دعوت کے لیے نکلے۔ انہوں نے بیان کیا:
Flag Counter