Maktaba Wahhabi

155 - 154
حرفِ آخر درختوں کے پتوں، ریت کے ذرّات اور پانی کے قطرات سے زیادہ حمد و ثنا اللہ عزّوجلّ کے لیے، کہ انہوں نے محض اپنی عنایت و نوازش سے مجھ ایسے کمزور اور ناتواں کو اپنے خلیل و حبیب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرتِ طیبہ کے ایک اہم پہلو [آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیتِ والد] کے متعلق یہ صفحات ترتیب دینے کی توفیق عطا فرمائی۔ اب انہی سے اس ٹوٹی پھوٹی معمولی سی کوشش کو قبول فرما لینے اور اسے میرے قابل صد احترام والدین ، حضراتِ اساتذہ، میرے اور اہلِ اسلام ،بلکہ پوری انسانیت کے لیے نفع، خیر، برکت اور رحمت کا ذریعہ بنا دینے کی عاجزانہ التجا ہے۔ إِنَّہُ جَوَّادٌ کَرِیْمٌ۔ خلاصۂ کتاب: اس کتاب میں بیان کردہ گفتگو کا خلاصہ حسبِ ذیل ہے: ۱: اولاد اور نواسوں کی ملاقات کے لیے جانا: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اپنی صاحبزادی کے گھر تشریف لے جایا کرتے تھے، سفر سے واپسی پر ازواج مطہرات کے حجروں میں جانے سے پہلے انہی کے ہاں تشریف لے جاتے، شیر خوار صاحبزادے کو دیکھنے کی غرض سے ان کی رضاعی والدہ کے گھر، وہاں موجود بھٹی کے دھویں اور مسافت کی دوری کے باوجود تشریف لے جایا کرتے تھے، علاوہ ازیں نواسے سے ملاقات کی غرض سے اپنی صاحبزادی کے دروازے پر تشریف لے گئے۔ ۲:بیٹی کا حسنِ استقبال: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اپنی صاحبزادی کے استقبال کے لیے اٹھ کر آگے بڑھتے،
Flag Counter