Maktaba Wahhabi

152 - 154
جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے گئے، تو میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ان سے سرگوشی کے متعلق پوچھا۔ انہوں نے جواب دیا: ’’میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا راز افشا کرنے والی تو نہیں ہوں۔‘‘ جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہوگئے، تو میں نے ان سے کہا: ’’آپ پر میرا جو حق ہے، اس کی بنا پر میں آپ کو تاکید کرتی ہوں، کہ مجھے وہ بات بتلا دیجئے۔‘‘ انہوں نے جواب دیا: ’’ہاں، اب بتلا سکتی ہوں۔‘‘ پھر انہوں نے مجھ سے بیان کیا: ’’أَمَّا حِیْنَ سَارَّنِيْ فِيْ الْأَمْرِ الْأَوَّلِ فَإِنَّہُ أَخْبَرَنِيْ: ’’أَنَّ جِبْرِیْلَ علیہ السلام کَانَ یُعَارِضُہُ الْقُرْآنَ کُلَّ سَنَۃٍ مَرَّۃً، وَأَنَّہُ قَدْ عَارَضَنِيْ بِہِ الْعَامَ مَرَّتَیْنَ، وَلَا أَرَی الْأَجَلَ إِلَّا قَدِ اقْتَرَبَ، فَاتَٔقِيْ اللّٰہَ وَاصْبَرِيْ، فَإِنِّيْ نِعْمَ السَّلَفُ لَکِ۔‘‘ ’’جب آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلی مرتبہ سرگوشی کی تھی، تو آپ نے مجھے خبر دی تھی، کہ بے شک جبریل۔ علیہ السلام ۔ ہر سال مجھ سے قرآن (کریم) کا ایک مرتبہ دور کرتے تھے، لیکن اس سال انہوں نے دو دفعہ دور کیا۔ میرا یہی خیال ہے، کہ موت کا وقت یقینا قریب آپہنچا ہے۔ پس تم اللہ تعالیٰ کا تقویٰ اختیار کرنا اور صبر کرنا، کیونکہ بے شک میں تمہارے لیے بہترین آگے جانے والا ہوں۔‘‘ انہوں نے (بیان کرتے ہوئے مزید) فرمایا: ’’جیسا کہ آپ نے دیکھا، میں نے
Flag Counter