Maktaba Wahhabi

148 - 154
آئی اور نہ ہی رنج و الم کی شدّت۔ فَصَلَوَاتُ اللّٰہِ وَسَلَامُہُ عَلَیْہِ۔ ج: ایک بیٹی کی قبر کے کنارے بیٹھے دوسری بیٹی کے آنسو پونچھنا: امام احمد نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے، کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی رقیہ رضی اللہ عنہا فوت ہوئی، تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اِلْحَقِيْ بِسَلَفِنَا الْخَیْرِ عُثْمَانَ بْنِ مَظْعُوْنٍ۔‘‘ [’’ہمارے بہترین سلف (یعنی ہم سے پہلے فوت ہونے والے) عثمان بن مظعون کے ساتھ مل جاؤ‘‘] انہوں نے بیان کیا: ’’عورتیں رونے لگی، تو عمر رضی اللہ عنہ سے انہیں اپنی چھڑی سے مارنا شروع کیا۔ اس پر نبی کریم نے عمر رضی اللہ عنہ سے فرمایا: ’’دَعْھُنَّ یَبْکِیْنَ، وَإِیَّاکُنَّ وَنَعِیْقَ الشَّیْطَانِ۔‘‘ ’’انہیں رونے دو۔ اور (اے عورتو) شیطان کی چیخ و پکار سے اجتناب کرنا۔‘‘ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مَہْمَا یَکُنْ مِنَ الْقَلْبِ وَالْعَیْنِ فَمِنَ اللّٰہِ وَالرَّحْمَۃِ، وَمَہْمَا کَانَ مِنَ الْیَدِ وَاللِّسَانِ فَمِنَ الشَّیْطَانَ۔‘‘ ’’جو کچھ دل اور آنکھ سے ہو، تو وہ اللہ تعالیٰ کی جانب سے ہے اور (اس کا باعث ) شفقت ہے اور جو کچھ ہاتھ اور زبان سے ہو، تو وہ شیطان کی طرف سے ہے۔‘‘ وَقَعَدَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم عَلٰی شَفِیْرِ الْقَبْرِ، وَفَاطِمَۃُ رضی اللّٰه عنہا إِلٰی جنبہ تَبْکِيْ، فَجَعَلَ النَّبِيِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَمْسَحُ عَیْنَ فَاطِمَۃَ
Flag Counter