عَلَی الْمُسْلِمِیْنَ أَدْنَاھُمْ۔‘‘([1])
’’اے لوگو! تمہارے اس [بات] کے سننے تک مجھے [خود] اس بارے میں کچھ علم نہ تھا۔ خبردار! سب سے کم درجہ کا مسلمان بھی سب [مسلمانوں] کی طرف سے امان دے سکتا ہے۔‘‘
ایک دوسری روایت میں ہے:’’ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
[’’جس کو زینب نے پناہ دی، ہم نے اسے پناہ دی۔ بلاشبہ سب سے کم درجہ کا مسلمان بھی سب [مسلمانوں]کیطرف سے پناہ دے سکتا ہے۔‘‘ ([2])
ایک اور روایت میں ہے، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’أَيْ بُنَیَّۃَ! أَکْرِمِيْ مَثْوَاہُ، وَلَا یَخْلُصْ إِلَیْکِ، فَإِنَّکِ لَا تُحِلِّیْنَ لَہُ۔‘‘([3])
[’’اے میری بیٹیا! انہیں با عزت رہائش دو، (البتہ) وہ تمہارے قریب نہ پہنچے، کیونکہ بے شک تم، اس کے لیے حلال نہیں ہو۔‘‘]
|