[’’تم نے کیا کہا ہے؟‘‘]
میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے رُوبرو (اپنی سابقہ دعا) دہرا دی۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اپنے قدم سے ٹھوکر لگائی اور فرمایا: ’’تم نے کیا کہا ہے؟‘‘
میں نے (پھر) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے رُوبرو (اپنی سابقہ دعا) دہرا دی۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا:
’’اَللّٰہُمَّ عَافِہِ أَوْ اِشْفِہِ۔‘‘
[’’اے اللہ! اسے عافیت دیجئے‘‘ یا (آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:) ’’اسے شفا دیجئے۔‘‘]
انہوں [یعنی حضرت علی رضی اللہ عنہ ] نے بیان کیا:
’’فَمَا اشْتَکَیْتُ ذٰلِکَ الْوَجْعَ بَعْدُ۔‘‘ ([1])
[’’اس کے بعد مجھے کبھی اس درد کی شکایت نہ ہوئی۔‘‘]
امام ابن حبان نے اپنی کتاب میں اس پر درج ذیل عنوان لکھا ہے:
[ذِکْرُ دُعَائِ الْمُصْطَفَی صلی اللّٰه علیہ وسلم بِالشِفَائِ لِعَلِيِّ بْنِ أَبِي
|