Maktaba Wahhabi

106 - 154
طیبہ سے تین مثالیں پیش کی جارہی ہیں: ا: سونے کی زنجیر پہننے پر بیٹی کا احتساب: امام احمد اور امام نسائی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا، کہ بلاشبہ ہبیرہ کی بیٹی رضی اللہ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں، اور ان کے ہاتھ میں سونے کی انگوٹھیاں تھیں، جنہیں [اَلْفَتَخَ] کہا جاتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ میں موجود چھوٹی سی چھڑی کے ساتھ ان کے ہاتھ پر مارنا شروع کیا اور ساتھ ساتھ یہ فرماتے رہے: ’’أَیَسُرُّکِ أَنْ یَجْعَلَ اللّٰہُ فِيْ یَدِکِ خَوَاتِیْمَ مِنْ نَارٍ‘‘؟ [’’کیا تمہیں یہ بات پسند ہے، کہ اللہ تعالیٰ [ان سونے کی انگوٹھیوں کی وجہ سے] تمہارے ہاتھ میں دوزخ کی آگ کی انگوٹھیاں ڈال دیں؟‘‘] وہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کے پاس آئیں اور اپنے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سلوک کا شکوہ کیا۔ انہوں [یعنی ثوبان رضی اللہ عنہ ] نے بیان کیا: ’’میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ روانہ ہوا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم [حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے گھر کے قریب پہنچ کر] دروازے کے پیچھے کھڑے ہوگئے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم [کا طریقہ مبارک یہی تھا، کہ] جب اجازت طلب کرتے، تو دروازے کے پیچھے کھڑے ہوجاتے۔‘‘ انہوں نے بیان کیا: ’’فاطمہ نے ان [یعنی ہبیرہ کی بیٹی رضی اللہ عنہما ] سے کہا: ’’اس زنجیر کو دیکھئے، جو مجھے ابوحسن رضی اللہ عنہما نے بطور تحفہ دی ہے۔‘‘ انہوں نے بیان کیا: ’’زنجیر ان کے ہاتھ ہی میں تھی، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اندر
Flag Counter