دوڑ دھوپ کرتا ہے، تاکہ اس میں فساد پھیلائے اور کھیتی اور نسل کو برباد کرے، اور اللہ فساد کو پسند نہیں کرتا۔‘‘ اور فرمایا: ﴿ وَلَا تُفْسِدُوا فِي الْأَرْضِ بَعْدَ إِصْلَاحِهَا ﴾ (الاعراف: 56) ’’زمین میں اس کی اصلاح کے بعد فساد مت پھیلاؤ۔‘‘ ’’فکری امن‘‘ ان امور میں سب سے اہم ہے۔ جن کی حفاظت شریعت نے کی ہے۔ اس نے لوگوں کے عقل اور افکار کی ہر اس چیز سے حفاظت کی ہے جو اس کو بدلنے اور اس میں فساد کا باعث بنے ، اور ان کو فطرت سلیمہ و صراط مستقیم سے ہٹائے۔ باغیوں ، خارجیوں ، شدت پسندوں ، فسادیوں ، نشہ آور اشیاء کے تاجروں اور بے علم مفتیوں کو فتویٰ سے روکنا یہ سب کچھ امت کے عقیدہ اور فکری امن کی حفاظت کے لیے ہے۔ اختتام سے پہلے، فکری امن کے قیام میں بلادِ حرمین کا کردار: فکری امن کے قیام میں بلادِ حرمین شریفین، اللہ حرمین کی حفاظت فرمائے کا کردار انتہائی اہم ہے ، جس کی بنیاد عقیدہ صحیحہ ، مضبوط اسلامی بنیادی تعلیمات، نفاذ شریعت اور مقاصد شریعت کے تحفظ پر ہے۔ یہ بات معلوم ہے کہ عقل کی حفاظت ضروریات خمسہ میں سے ہے اور یہ کہ دین اس کی حفاظت اور حمایت کے لیے آیا ہے۔ مملکہ عربیہ سعودیہ نے اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے بہت سی تدابیر دو طرح سے اختیار کی ہیں : (1)… احتیاطی تدابیر: (وقائی) (2)… اجرائی تدابیر (علاجی) احتیاطي تدابیر سے مراد ایسے اسباب اختیار کرنا ہے جن کی بنیاد پر فکری خلل میں واقع ہونے سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔ اجرائي تدابیر سے مراد فکری انحراف میں واقع ہو جانے کے بعد بطورِ علاج ایسے |