ثقافت کے نام پر زہر بھر رہے ہیں ۔ اس سے یہ اندازہ لگانا قطعاً مشکل نہیں کہ کس قدر بڑی مقدار کے ساتھ مسلمان نوجوانوں اور امت اسلامیہ میں یہ زہریلا مواد پھیلایا جا رہا ہے۔ اے اللہ! ہمیں محفوظ فرما۔ ایک اللہ تعالیٰ کی طرف دعوت اور اس راستہ کی طرف کوشش ہی اس سیلاب کو روکنے کا باعث بن سکتی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہی مقاصد کو پورا کرنے والا ہے۔ (10)… ذرائع ابلاغ اس بات میں کسی قسم کا کوئی شک و شبہ نہیں ہے کہ اس جدید دور میں ذرائع ابلاغ بہترین اسلحہ اور زبردست قوت ہے، آج سمعی، بصری اور اشاعتی ذرائع ابلاغ (الیکٹرونک اینڈ پرنٹ میڈیا) ناقابل یقین حد تک پھیل چکا ہے۔ اس کامیابی کا معیار لوگوں کی آراء تصور کی جاتی ہیں ۔ بچے، نوجوان اور بوڑھے میڈیا سے اس اجتماعی عمل میں انتہائی حد تک متاثر ہو رہے ہیں ۔ خصوصاً جب سے میڈیا گھروں ، مجلسوں ، مدارس اور دفاتر میں داخل ہو گیا ہے۔ بلکہ اب تو سڑکوں اور ذرائع آمد و رفت میں بھی اس کا ہی اثر دیکھا جا سکتا ہے۔ شخصیت کی تربیت میں اس نے گہرے نقوش چھوڑے ہیں ۔ فرد اور اس کے خاندان کی تربیت میں اس کا وافر حصہ ہے۔ میڈیا مدرسہ اور گھر کی ذمہ داری کو جو تربیت، تجربات، اور ثقافت کے متعلق ہے پور اکرنے والا ہے۔ حتیٰ کہ دُور دراز معاشروں میں بھی اس کا کردار فعال ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ ذرائع ابلاغ کے پروگرام پوری دقت، امانتداری اور اخلاص کے ساتھ ماہرین فن سے تیار کرائے جائیں ۔ جو ایسی صلاحیت رکھتے ہوں کہ ہمارے عربی معاشرے میں اسلامی تہذیب کو پروان چڑھا سکیں ۔از حد ضروری ہو چکا ہے کہ صالح ثقافت کا انتخاب کیا جائے جو ہمارے عقیدہ، شریعت، عادات اور بنیادی اقدار کے موافق ہو، اور یہ کہ ان کی کوششیں فطرت سلیمہ کے عین مطابق ہوں ۔ میڈیا والوں پر لازم ہے کہ تمام میسر وسائل اور طرق کو استعمال میں لاتے ہوئے فحاشی و بے حیائی، فکری انحراف اور بے دینی کا راستہ روکیں اور اسلامی میڈیا کا ایسا معیار قائم کریں جس سے فکری فساد اور فکری انحراف کا جو مشرق و مغرب سے داخل ہو رہا ہے ، راستہ روکا |