Maktaba Wahhabi

51 - 60
کوئی تجارت غافل کرتی ہے اور نہ کوئی خرید و فروخت، وہ اس دن سے ڈرتے ہیں جس میں دل اور آنکھیں الٹ جائیں گی۔‘‘ ایک فرد کی ایمانی تربیت اور اس کی اسلامی نشوونما میں مسجد کو بنیادی حیثیت حاصل ہے جو اسے انحرافِ فکری سے بچانے، اللہ وحدہٗ لا شریک کی عبادت اور شیطان اور اس کے چیلوں کی سازشوں ، جیسا کہ دہشت گردی و شدت پسندی سے محفوظ رکھنے کا باعث ہے۔ مسجد ایسا تربیتی مرکز ہے جس میں لوگوں کی تربیت، فضیلت، علم کی محبت اور اسلامی حکومت کے واجبات کی ادائیگی پر ہوتی ہے۔ تاکہ اللہ تعالیٰ کی اطاعت، عدل و انصاف اور لوگوں کے درمیان رحمت و محبت کی فضا قائم ہو سکے۔ تربیت پانے والوں کے دل و دماغ پر مسجد کا اثر انتہائی گہرا ہوتا ہے۔ اسی تربیت کے دوران وہ فکری امن کے قیام کا درس لیتے ہیں جو انہیں منحرف افکار اور تباہی و بربادی سے محفوظ رکھتا ہے اور ان کے دلوں میں اسلامی معاشرہ کی اجتماعی سوچ پروان چڑھانے اور مسلمانوں کی جماعت کے ساتھ مل کر رہنے کا شوق دلاتا ہے۔ وہ اسلامی عقیدہ اور فہم شعور حاصل کرتے ہیں جو زندگی کا مقصد ہے اور جو کچھ اللہ تعالیٰ نے ان کے لیے دنیا و آخرت میں تیار کر رکھا ہے۔ [1] (ج) مدرسہ: یقینا اسلام کی نظر میں مدرسہ کی بنیادی ذمہ داری فکری بنیادوں ، عقیدہ، تشریع اور اس کے اہداف کے لحاظ سے اسلامی تربیت کرنا ہے۔ اس میں سب سے بلند اور اہم اللہ تعالیٰ کی عبادت، توحید باری تعالیٰ، اس کے احکام اور شریعت کی پابندی، اور اس فطرت سلمیہ کے مطابق پر ورش ہے جس پر اللہ تعالیٰ نے لوگوں کو پیدا کیا ہے۔ یعنی یہ فطرت گمراہی، انحراف اور فساد سے محفوظ ہے اور اس خطرہ سے بچتے ہوئے جس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ڈرایا ہے۔ فرمایا: ’’ہر بچہ فطرت (اسلام) پر پیدا ہوتا ہے، اس کے والدین اسے یہودی، عیسائی اور
Flag Counter