مجوسی بنا دیتے ہیں ۔‘‘ [1] اس حدیث مبارکہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تمام تربیت کرنے والوں کو تنبیہ کی ہے کہ وہ ہر نشوونما پانے والے بچے کو فطرت سے نہ ہٹائیں ۔ اسی طرح عقائد کی گمراہی اور منحرف افکار سے بچائیں ۔ مدرسہ کا ہدف یہ ہونا چاہیے کہ وہ ایسے لوگ تیار کرے جو بہترین اور صحیح راہ پر چلنے والے ہوں ۔ ایسی راہ جس کو معاشرہ دین، عادات اور اقدار کے طور پر تسلیم کرتا ہو، جو کسی بھی لحاظ سے شریعت کے مخالف نہ ہوں جو کہ ملک و قوم کی اجتماعی راہ سے ہٹنے کا باعث ہوں ، یا پھرپروان چڑھنے والے اذہان کے لیے کسی فکری انحراف کا ذریعہ ہوں ۔ اگرچہ اسے اسلام کا نام ہی کیوں نہ دیا گیا ہو۔ [2] (9)… مکتبات اور نشر و اشاعت امت کی ثقافت کو محفوظ بنانے کے لیے مکتبات اور نشر و اشاعت کے ادارے مضبوط قلعہ اور اہم ترین فکری چٹان ہیں ۔ فکری امن کی ترویج میں ان کا کردار اہم ترین ہے۔ جب اس ادارے کا غلط استعمال کیا جاتا ہے تو فکری انحراف اور خارجی ثقافت راہ پاتی ہے۔ کتب، رسائل، مجلات ، نشر و اشاعت اور جدید وسائل طباعت فکری امن کے قیام، اسلامی تہذیب و تمدن ، ثقافت اسلامیہ اور اسلامی ادب کو خارجی افکار اور غیر مسلم تہذیبوں سے بچانے میں انتہائی اہم کردار ادا کر سکتے ہیں ۔ یہ ذمہ داری دانشوروں ، مفکرین اور مکتبات کے ذمہ داروں پر ہے کہ وہ نشر و اشاعت کے ذریعے فکری امن کا مکمل تحفظ کریں ۔ نشریاتی اداروں کے اعداد و شمار پر غور کرنے والا حیران و پریشان ہو جائے گا کہ ان کی تعداد ہزاروں تک پہنچ چکی ہے۔ ان میں سے اکثر وہ ہیں جو لوگوں کے قلوب و اذہان میں |