Maktaba Wahhabi

57 - 60
اس لیے شریعت نے ہر اس شخص کے لیے سزا، تعزیر اور حدود نافذ کی ہیں جو لوگوں کے امن کو برباد کرنے کی کوشش کرے اور ان کے امن و سکون کو خطرات سے دوچار کر دے۔ شریعت نے قصاص، قتل، رجم، ہاتھ کاٹنا، جنگ و جدل، بغاوت اور زمین میں فساد پر سزائیں معاشرہ میں امن کو قائم رکھنے کے لیے مقرر کی ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ وَلَكُمْ فِي الْقِصَاصِ حَيَاةٌ﴾ (البقرۃ: 179) ’’اور تمھارے لیے بدلہ لینے میں ایک طرح کی زندگی ہے۔‘‘ اور فرمایا: ﴿ إِنَّمَا جَزَاءُ الَّذِينَ يُحَارِبُونَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَيَسْعَوْنَ فِي الْأَرْضِ فَسَادًا أَن يُقَتَّلُوا أَوْ يُصَلَّبُوا أَوْ تُقَطَّعَ أَيْدِيهِمْ وَأَرْجُلُهُم مِّنْ خِلَافٍ أَوْ يُنفَوْا مِنَ الْأَرْضِ﴾ (المائدۃ: 33) ’’ان لوگوں کی جزا جو اللہ اور اس کے رسول سے جنگ کرتے ہیں اور زمین میں فساد کی کوشش کرتے ہیں ، یہی ہے کہ انھیں بری طرح قتل کیا جائے، یا انھیں بری طرح سولی دی جائے، یا ان کے ہاتھ اور پاؤں مختلف سمتوں سے بری طرح کاٹے جائیں ، یا انھیں اس سر زمین سے نکال دیا جائے۔‘‘ اور فرمایا: ﴿ وَمِنَ النَّاسِ مَن يُعْجِبُكَ قَوْلُهُ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَيُشْهِدُ اللَّهَ عَلَىٰ مَا فِي قَلْبِهِ وَهُوَ أَلَدُّ الْخِصَامِ ‎﴿٢٠٤﴾‏ وَإِذَا تَوَلَّىٰ سَعَىٰ فِي الْأَرْضِ لِيُفْسِدَ فِيهَا وَيُهْلِكَ الْحَرْثَ وَالنَّسْلَ ۗ وَاللَّهُ لَا يُحِبُّ الْفَسَادَ ﴾ (البقرۃ: 204 ۔ 205) ’’اور لوگوں میں سے بعض وہ ہے جس کی بات دنیا کی زندگی کے بارے میں تجھے اچھی لگتی ہے اور وہ اللہ کو اس پر گواہ بناتا ہے جو اس کے دل میں ہے، حالانکہ وہ جھگڑے میں سخت جھگڑالو ہے۔ اور جب واپس جاتا ہے تو زمین میں
Flag Counter