Maktaba Wahhabi

57 - 91
’’ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اعمال میں سے ترکِ نمازکے سوا کسی دوسرے کام کوصریح کفر نہیں سمجھتے تھے۔‘‘ اس حدیث کی روشنی میں بے نماز پر کفرکاحکم لگانے کے بعد اس پر مرتدکے احکام نافذہوں گے،اور بے نماز سے شادی کرنا جائزنہ ہوگا۔ا گر نکا ح ہوگیااوروہ بے نمازہے تویہ نکاح باطل ہوجائے گا۔اگرنکاح ہوجانے کے بعد بے نمازی ہوگیاتواس کانکاح فسخ ہوجائے گا،اوراس کی بیوی اس پر حرام ہوجائے گی۔اگروہ جانورذبح کرے تواس کاذبیحہ نہیں کھایاجائے گا۔بے نماز مکہ مکرمہ میں بھی داخل نہیں ہوسکتا،اس کے کسی قریبی رشتہ دار کی موت پر اسے وراثت میں سے حصہ نہیں ملے گا،بے نماز اگرمرجائے تواس کی نمازِ جنازہ نہیں پڑھی جائے گی،نہ اسے غسل دیاجائے گا،نہ ہی اسے مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کیاجائے گا۔قیامت کے دن اس کاحشر کافروں کے ساتھ ہوگا۔وہ جنت میں داخل نہیں ہوسکتا،اس کے مرنے کے بعد اس کے لیے دعائے مغفرت نہ کریں کیوں کہ وہ کافر ہوکرمراہے۔،بے نماز کی موت کے وقت اس کاحال تو اور بھی زیادہ بدترین اورحیران کن ہوتاہے۔
Flag Counter