Maktaba Wahhabi

49 - 100
نواقض اسلام کی اس قسم میں وہ شخص بھی داخل ہے جو یہ عقیدہ رکھے کہ لوگوں کے وضع کردہ قوانین و ضوابط شریعت اسلامیہ سے افضل یا اس کے برابر ہیں ‘ یا یہ کہ ان خودساختہ قوانین سے فیصلہ لینا جائز ہے، گرچہ اس کا یہ عقیدہ بھی ہوکہ شریعت کا فیصلہ اس سے افضل ہے، یا یہ کہ بیسویں صدی میں اسلامی نظام کی عملی تطبیق درست نہیں ‘ یا یہ کہ اسلامی نظام مسلمانوں کی پستی وپسماندگی کا سبب ہے، یا یہ کہ اسلامی نظام بندے اور اس کے رب کے تعلقات ہی میں محصور ہے‘ زندگی کے دیگر شعبہ جات میں اس کا کوئی دخل نہیں۔ اسی طرح اس (ناقض) میں وہ شخص بھی داخل ہے جس کایہ خیال ہو کہ چور کے ہاتھ کاٹنے یا شادی شدہ زناکار کے سنگسار کرنے میں اللہ کے حکم کا نفاذ عصر حاضر کے مناسب نہیں ہے۔ اسی طرح اس میں ہر وہ شخص بھی داخل ہے جو یہ عقیدہ رکھے کہ معاملات یا حدود وغیرہ میں اللہ کی شریعت کے علاوہ سے فیصلہ لینا جائز ہے‘گر چہ اس کا عقیدہ نہ ہو کہ وہ فیصلہ شریعت کے فیصلہ سے افضل ہے، کیونکہ ایسا کرنے کا مطلب یہ ہے کہ وہ متفقہ طور پر اللہ کی حرام کردہ چیز کو حلال سمجھتا ہے ‘ اور ہر وہ شخص جو اللہ کی
Flag Counter