Maktaba Wahhabi

42 - 127
’’سو جو چیز تم کو پیغمبر دیں وہ لے لو اور جس سے منع کریں (اس سے) باز رہو۔‘‘ سو جس چیز سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا ہے اس سے رک جانے کا حکم اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ اس سے رک جانا واجب ہے۔ اس کے لوازمات میں سے یہ ہے کہ وہ فعل حرام ہے۔‘‘[1] اور اس بات کے دلائل کہ نہی فساد کا تقاضا کرتی ہے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے : ((من عمل عملاً ما لیس علیہ أمرنا فہو رد۔))[2] ’’ جس نے کوئی ایسا کام کیا جس کا ہم نے حکم نہیں دیا وہ مردود ہے ۔‘‘ یعنی [مردودہے]ناقابل قبول ہے۔ اور جس چیز سے منع کیا گیا ہواس کے کرنے کا حکم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ہوسکتا ‘ لہٰذا اس کا کرنا مردود اور ناقابل قبول ہے۔ یہ منہی عنہ کے بارے میں مذہب (حنابلہ ) میں قاعدہ ہے کہ کیا یہ فعل تحریم کیساتھ باطل ہوگا یا صحیح ہوگا ؟، ایسے ہے : ۱: اگر نہی منہی عنہ کی ذات کی طرف لوٹتی ہو ‘ یا اس کی شرط کی طرف ، تو یہ باطل ہوگی(خواہ یہ عبادت میں ہو یا معاملات میں )۔ [3] ۲: یہ کہ نہی کسی خارجی امر کی طرف لوٹتی ہو،جس کا تعلق منہی عنہ کی ذات سے نہ ہو‘ اورنہ ہی اس کی شرط ہو‘ تو اس وقت یہ باطل نہیں ہوگا۔ [4]
Flag Counter