﴿ وَمَا اَظُنُّ السَّاعَۃَ قَائِمَۃً وَلَئِنْ رُدِدْتُ إِلَی رَبِّی لَاَجِدَنَّ خَیْرًا مِنْہَا مُنْقَلَبًا o قَالَ لَہُ صَاحِبُہُ وَہُوَ یُحَاوِرُہُ اَکَفَرْتَ بِالَّذِی خَلَقَکَ مِنْ تُرَابٍ ثُمَّ مِنْ نُطْفَۃٍ ثُمَّ سَوَّاکَ رَجُلًا o﴾ [الکہف:۳۶۔۳۷]
’’ اس نے کہا: میرا نہیں خیال کہ قیامت قائم ہوگی اور اگر میں اپنے رب کی طرف لوٹایا بھی گیا تو لازماً وہاں بھی ان باغوں سے بہتر باغ ملیں گے۔ اس کے ساتھی نے اس سے بحث کرتے ہوئے کہا: کیا تو نے اس ذات کا کفر کردیا ہے جس نے تجھے مٹی سے پیدا کیا، پھر نطفہ سے، پھر تجھے برابر کرکے آدمی بنادیا؟‘‘
(۴) … منہ پھیرلینے کا کفر:
یعنی اسلام کے تقاضوں سے اعتراض کرنا اور ان پر ایمان نہ لانا ۔اس کی دلیل یہ ہے:
﴿ وَالَّذِینَ کَفَرُوا عَمَّا اُنْذِرُوا مُعْرِضُونَ o﴾ [الاحقاف:۳]
’’ وہ لوگ جنھوں نے کفر کیا، اس چیز سے اعراض کرتے ہیں ، جس کے ساتھ ان کو ڈرایا گیا ہے۔ ‘‘
(۵) … نفاق کا کفر:
وہ یہ ہے کہ زبان سے اسلام کا اظہار ہو مگر اپنے دل اور اعمال کے ساتھ اس کی مخالفت کی جائے۔ اللہ کا فرمان ہے:
﴿ ذَلِکَ بِاَنَّہُمْ آمَنُوا ثُمَّ کَفَرُوا فَطُبِعَ عَلَی قُلُوبِہِمْ فَہُمْ لَا یَفْقَہُونَ o﴾ [المنافقون:۳]
’’ یہ اس لیے ہوا کہ وہ ایمان لائے پھر کفر کیا۔ چنانچہ ان کے دلوں پر مہرلگادی گئی۔ پس وہ سمجھتے نہیں ۔ ‘‘
دوسری دلیل:
﴿وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ یَّقُوْلُ اٰٰمَنَّا بِاللّٰہِ وَ بِالْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَ مَا ہُمْ بِمُؤْمِنِیْنo﴾ [البقرہ:۸]
|