Maktaba Wahhabi

102 - 111
دوسرے وقت میں جاکر مریضہ کا علاج کرسکوں ۔ میں گیا تو واقعتا اس کی حالت وہی تھی جو اس کے والد نے بیان کی تھی، انتہائی کمزور ہوچکی تھی البتہ بولتی نہیں تھی۔ میں نے اس سے جادو کی کچھ علامات کے متعلق سوال کیا تو اس نے نفی میں سر ہلا دیا اور مجھے کچھ بھی معلوم نہ ہوسکا کہ اسے کیا ہے۔ اس دوران مغرب کی نماز کا وقت ہوگیا۔ چنانچہ میں نے نماز میں اس کے لئے دعا کی، پھر واپس لوٹے اور الفلق کو اس پر پڑھا، نیز یہ دعا بھی پڑھی:( اَللّٰھُمَّ رَبَّ النَّاسِ، اَذْھِبِ الْبَأْسَ، وَاشْفِ اَنْتَ الشَّافِیْ، لاَ شِفَائَ إِلاَّ شِفَاؤُکَ شِفَائً لاَّ یُغَادِرُ سَقَمًا ) وہ لڑکی اللہ کے فضل و کرم سے بولنے لگ گئی، اس کا بآپ صلی اللہ علیہ وسلم و ربھائی خوشی کے مارے رونے لگ گئے۔ اور اس کا باپ میرے سر کا بوسہ لینے کے لئے اٹھا، میں نے اسے سمجھایا کہ کسی شخص کے متعلق یہ عقیدہ نہ رکھو کہ وہ شفا دے سکتا ہے کیونکہ شفا اللہ ہی کے ہاتھ میں ہے اور اسی نے یہ لکھ رکھا تھا کہ تمہاری بیٹی کو میرے ہاتھوں اور اس گھڑی میں شفا نصیب ہوگی، لہذا اللہ کا شکر ادا کرو !! اس لڑکی نے اللہ کا شکر ادا کیا اور کہنے لگی:اب میں ہسپتال سے جانا چاہتی ہوں ۔ اس کے بعد ایک مدت گذرگئی، پھر اس کا بھائی آیا اور اس نے خوشخبری دی کہ اب وہ لڑکی خیریت سے ہے اور وہ مجھے دعوت دینے آیا ہے، میں نے اس خدشہ کی بنا پر ا س سے انکار کردیاکہ کہیں یہ دعوت میرا معاوضہ نہ بن جائے۔ پانچواں نمونہ: ایک نوجوان مرض کی حالت میں میرے پا س آیا، میں نے اس پر قرآنِ مجید پڑھا تو اس کی زبان پر جن بولنے لگ گیا، اس نے بتایا کہ فلاں جادوگر نے اس نوجوان پر جادو کرنے کے لئے میری ڈیوٹی لگائی ہے اور اس پر جو جادو کیا گیا ہے وہ اس کے گھر کی دہلیز میں پڑا ہوا ہے۔ میں نے اسے اس سے نکل جانے کا حکم دیا تو وہ نکل گیا، پھر اس کے گھر والے گھر میں گئے اور گھر کی دہلیز کو کھودا تو واقعتا وہاں پر کچھ کاغذات ملے جن پر کچھ حروف لکھے ہوئے تھے، انہوں نے وہ کاغذات پانی میں بھگو دیئے، جس سے اس پر کیا گیا جادو ٹوٹ گیا۔
Flag Counter