Maktaba Wahhabi

23 - 179
ترجمہ:’’اے ایمان والو!جب تم نماز کے لئے کھڑے ہو تو اپنے چہروں کو اور ہاتھوں کو کہنیوں تک ہاتھوں کو اور ٹخنوں تک پاؤں کو دھو لو۔اور سر کا مسح کرو۔‘‘ اور پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ترجمہ:’’نماز بغیر پاکیزگی کے قبول نہیں ہوتی اور خیانت والا صدقہ بھی قبول نہیں ہوتا‘‘(رواہ مسلم)۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز سکھاتے ہوئے فرمایا: ترجمہ:’’جب تم نماز کے لئے کھڑے ہو جاؤ تو اچھی طرح مکمل وضو کرو‘‘۔(بخاری:6251) 2۔نمازی،قبلے کی طرف متوجہ ہو جائے۔قبلہ کعبہ کو کہتے ہیں ۔نمازی دنیا کے کسی بھی کونے میں ہو اس کو چاہیئے کہ وہ اپنے بدن اور تمام تر دِلی ارادوں کیساتھ اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ ہو جائے۔نیت دل کے ارادے کو کہتے ہیں ۔زبان سے نیت ادا نہیں ہوتی،زبان سے نیت کے الفاظ ادا کرنادرست ہے۔کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے کبھی زبانی نیت نہیں کی۔اور اپنے سامنے کسی چیز کو بطورِ آڑ(سترہ) رکھ لے۔قبلے کی طرف منہ کرنا،نماز میں شرط ہے۔ 3۔تکبیر تحریمہ پڑھے’’اللہ اکبر۔‘‘اس وقت نگاہوں کو سجدہ کی جگہ پر رکھے۔(بخاری:737) 4۔تکبیر کے وقت دونوں ہاتھوں کو کندھوں تک یا کانوں کی لو تک اُٹھائے۔(بخاری:738) 5۔حالت قیام میں دونوں ہاتھوں کو سینے پر رکھیں ۔دائیں ہاتھ،جوڑا اور کلائی کو بائیں ہاتھ،جوڑ اور کلائی پر رکھیں ۔(اس کا ثبوت سیدنا وائل بن حجر رضی اللہ عنہ اور قبیصہ بن ھلب الطائی رحمہ اللہ کی احادیث میں ہے۔(مسند احمد،ابن خزیمہ 6۔دعائے استفتاح پڑھے: ﴿اَللّٰھُمَّ بَاعِدْ بَیْنِیْ وَبَیْنَ خَطَایَایَ کَمَا بَاعَدْتَّ بَیْنَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ اَللّٰھُمَّ نَقِّنِیْ مِنْ خَطَایَایَ کَمَا یُنَقَّی الثَّوْبُ الْاَبْیَضُ مِنَ الدَّنَسِ اَللّٰھُمَّ اغْسِلْ خَطَایَایَ بِالْمَائِ وَ الثَّلْجِ وَالْبَرَدِ﴾ ترجمہ:’’اے اللہ!میرے اور میرے گناہوں کے درمیان دوری ڈال دے۔جس
Flag Counter