Maktaba Wahhabi

18 - 179
فرمان باری تعالیٰ ہے: ﴿وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنْ ذُكِّرَ بِآيَاتِ رَبِّهِ ثُمَّ أَعْرَضَ عَنْهَا إِنَّا مِنَ الْمُجْرِمِينَ مُنْتَقِمُونَ﴾ ترجمہ:’’اور اس شخص سے زیادہ ظالم کون شخص ہے جو رب کی آیات کو سن کرمنہ پھیر لیتا ہے۔بے شک ہم مجرموں سے انتقام لیں گے۔‘‘(السجدہ:22)۔ نفاق اور اس کی اقسام منافقت کی دو اقسام ہیں ۔ایک اعتقادی منافقت اور دوسری عملی منافقت۔ (الف) اعتقادی منافقت کا مطلب ہے کہ ظاہراً مسلمان ہوا جائے اور باطنی طور پر کفر پر رہا جائے۔اس منافقت کی چھ اقسام ہیں ۔1۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جھٹلانا۔2۔یا شریعت محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کی تکذیب کرنا۔3۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بغض رکھنا۔4۔یا شریعت میں سے کسی ایک حکم سے بعض رکھنا۔5۔دین اسلام کی کمزوری یا مسلمانوں کی شکست پر خوشی منانا۔6۔دین اسلام کی مدد کرتے وقت ناپسندیدگی کرنا۔ (ب) نفاق عملی کی پانچ انواع حدیث میں بیان کی گئی ہیں ۔منافق کی پانچ نشانیاں ہیں :1۔بات کرے تو جھوٹ بولے۔2 وعدہ کرے تو وعدہ خلافی کرے۔3 امانت کرے تو خیانت کرے۔4 جھگڑا کرے تو گالی دے۔5معاہدہ کرے تو غداری کرے۔(بخاری:34،مسلم:58) شرک کے خطرات اے اللہ کے بندو!اللہ تمہیں راہِ حق پر چلائے۔اللہ تعالیٰ نے سب سے زیادہ جس چیز سے منع کیا ہے وہ شرک ہے۔یہ سب سے بڑا گناہ ہے۔اس گناہ پر دنیا و آخرت کی تمام تر سزاؤں کو مقرر کیا گیا ہے۔شرک کی بنیاد پر ہی تو مشرکوں کا خون کرنا جائز،ان کی عورتوں اور بچوں کو قیدی بنانا درست قرار پاتا ہے۔توبہ کے بغیر یہ گناہ کبھی معاف نہیں ہوتا۔فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿إِنَّ اللّٰهَ لَا يَغْفِرُ أَنْ يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَلِكَ لِمَنْ يَشَاءُ﴾
Flag Counter