Maktaba Wahhabi

129 - 179
تدفین کا طریقہ 1۔قبر کو گہرا کرنا لازمی ہے تاکہ درندوں سے میت محفوظ رہ سکے۔ 2۔قبر کو’’لحد‘‘کے طریقے پر بنانا افضل ہے۔یعنی پہلے ایک گہرا گڑھا کھود کر پھر ایک پہلو میں دوسر گڑھا نکالنا۔اس طریقے کو’’لحد‘‘کہتے ہیں ۔اگر اس طرح لحد نہ بنائی جا سکے تو صرف ایک سادا سا گڑھا بنانا بھی جائز ہے۔ 3۔میت کے چہرے کو قبلے کی طرف موڑ دینا چاہیئے۔ 4۔گڑھا بند کرنے کیلئے پہلے پتھر کی اینٹیں یا لکڑی کا تختہ رکھ دیا جائے تاکہ میت کو مٹی نہ لگے۔ 5۔قبر کو بلند اور سیمنٹ سے پختہ نہیں کرنا چاہیئے۔ 6۔طلوع و غروبِ شمس اور زوال کے وقت میت کو دفن نہ کریں ۔اس کے علاوہ تمام اوقات(دن رات) میں دفن کرنا جائز ہے۔ ثلاثیاتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم درج ذیل سطور میں صرف وہ احادیث مبارکہ تحریر کی جا رہی ہیں جو رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی تین افراد،اشیاء یا تین احکام کے متعلق بیان کی تھیں ۔ان تمام احادیث میں تین کا ہندسہ مشترک ہے۔ملاحظہ فرمائیے،یہ تمام فرامین رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہیں ۔ 1۔ثواب کی نیت سے صرف تین مقامات کی طرف سفر کرنا جائز ہے:ترجمہ:’’مسجد حرام(خانہ کعبہ)،مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم اور مسجد اقصی۔‘‘(صحیح الجامع:7332)۔ 2۔تین افراد کے بارے میں اللہ کی قسم کھاتا ہوں ۔ترجمہ:’’پہلا وہ شخص جو نماز،روزہ اور زکوٰۃ میں حصہ نہیں لیتا تو ایسے شخص کا اسلام میں بھی کوئی حصہ نہیں ہے۔دوسرا وہ شخص جو غیراللہ کو اپنا ولی و مددگار سمجھتا ہے تو قیامت کو اللہ تعالیٰ اس کا ولی نہیں بنے گا۔تیسرا وہ شخص جو کسی قوم سے محبت کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسے انہی میں شامل فرما دیتا ہے۔اور اگر میں چوتھے شخص کے متعلق بھی قسم کھاؤں تو غلط نہ ہو گا یہ وہ شخص ہے جو دُنیا میں لوگوں
Flag Counter