اور آپ دیکھیں گے کہ ظالم لوگ عذاب کو دیکھ کر کہہ رہے ہوں گے کیا واپس جانے کی کوئی راہ ہے۔ اور آپ انہیں دیکھیں گے کہ وہ (جہنم کے) سامنے لا کھڑے کئے جائیں گے ‘ مارے ذلت کے جھکے جارہے ہوں گے اور کن انکھیوں سے دیکھ رہے ہوں گے‘ ایمان والے صاف کہہ رہے ہوں گے کہ حقیقی زیاں کار وہ ہیں جنھوں نے اپنے آپ کو اور اپنے اہل کو قیامت کے دن نقصان میں ڈال دیا، یا درکھو کہ یقینا ظالم لوگ دائمی عذاب میں ہیں ۔
یعنی وہ ایک دوسرے سے جدا ہو جائیں گے‘ ان کی آپس میں کبھی بھی ملاقات نہ ہوگی خواہ ان کے اہل وعیال جنت میں جائیں اور وہ(خود) جہنم میں ‘ یا سب کے سب جہنم رسید ہوجائیں ، لیکن نہ ان کی ملاقات ہوگی اور نہ انہیں کوئی خوشی حاصل ہوگی، یہ انتہائی واضح اور صریح خسارہ ہے، کیونکہ وہ جہنم رسید ہوئے‘ دائمی زندگی کی لذت سے محروم اور اپنی ذات کے خسارہ سے دوچار ہوئے نیز ان کے اور ان کے دوست احباب‘ اہل وعیال اور رشتہ داروں کے درمیان جدائی اور دوری کردی گئی اور وہ ان سے محروم ہوگئے۔[1]
|