اللہ عز وجل کا ارشاد ہے:
﴿ وَأَصْحَابُ الْيَمِينِ مَا أَصْحَابُ الْيَمِينِ ﴿٢٧﴾ فِي سِدْرٍ مَّخْضُودٍ ﴿٢٨﴾ وَطَلْحٍ مَّنضُودٍ ﴿٢٩﴾ وَظِلٍّ مَّمْدُودٍ ﴿٣٠﴾ وَمَاءٍ مَّسْكُوبٍ ﴿٣١﴾ وَفَاكِهَةٍ كَثِيرَةٍ ﴿٣٢﴾ لَّا مَقْطُوعَةٍ وَلَا مَمْنُوعَةٍ ﴾[1]
اور داہنے ہاتھ والے کیا ہی اچھے ہیں داہنے ہاتھ والے۔ وہ بغیر کانٹوں کی بیریوں میں ۔ اور تہ بہ تہ کیلوں میں ۔ اور لمبے لمبے سایوں میں ۔ اور بہتے پانیوں میں ۔ اور بکثرت پھلوں میں (ہوں گے)۔ جو نہ ختم ہوں نہ روک لئے جائیں ۔
علماء کرام فرماتے ہیں : کہ اس کے سایوں سے مراد اس کا کنارہ اور گوشہ ہے یعنی جو اس کی شاخوں اور ڈالیوں کوچھپاتا ہے۔[2]
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
﴿ إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي ظِلَالٍ وَعُيُونٍ ﴿٤١﴾ وَفَوَاكِهَ مِمَّا
|