Maktaba Wahhabi

103 - 224
مطابق عمل کرنے سے مانع ہے ۔ مثلاً اسے یقین ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف اس کی نسبت صحیح نہیں ہے ۔ کیونکہ اس کے سلسلۂ اسناد میں کوئی راوی مجہول یا متہم یا ضعیف الحافظہ ہے یا یہ حدیث منقطع یا مرسل ہے یا خبر واحد میں عادل حافظ کی ایسی شرط عائد کرتا ہے جو دوسرے مجتہد کے یہاں نہیں ۔ تو ایک حدیث پر عمل کرتا ہے کیونکہ اس کے نزدیک اس کا سلسلۂ اسناد صحیح اور متصل ہے اور دوسرا ان مذکورہ علتوں کی وجہ سے اس پر عمل نہیں کرتا۔ اس طرح دونوں کے اقوال متعارض اور مختلف ہو جاتے ہیں ۔ حدیث کے معانی و مفاہیم میں اختلاف رائے کی وجہ سے بھی علماء کے درمیان اختلاف پیدا ہو جاتا ہے جیسے ان مسائل کی تشریح و توضیح میں ان کے اقوال مختلف ہیں ۔ مزابنہ[1] ، مخابرہ[2] ، محاقلہ[3] ، ملامسہ[4] ، منابذہ[5] ، غرر۔[6] کسی ایک مجتہد کو حدیث کے جو الفاظ ملتے ہیں ۔ دوسرے کو اس سے مختلف ملتے ہیں جیسے حدیث کا کوئی لفظ ساقط ہے جس کے بغیر معنی پید اہی نہیں ہو سکتا یا حدیث کا معنی ہی بدل جاتا ہے۔ کبھی کسی مجتہد کے پاس حدیث اپنے متعلقہ واقعہ کے ساتھ پہنچتی ہے جس سے اس کی
Flag Counter