Maktaba Wahhabi

32 - 280
مشکل الفاظ کے معانی : فاطرَ السَّمواتِ والأرضِ:… ان کو پیدا کرنے؛ بنانے اور ایجاد کرنے والا بغیر کسی سابق مثال کے۔ الغيبِ والشَّهادةِ:… جوکچھ لوگوں سے غائب ہو، اور جوکچھ ان کے لیے ظاہر ہو۔ شِرْكِه: …جس چیز کی طرف شیطان دعوت دیتا ہے اور اللہ تعالیٰ کے ساتھ شریک ٹھہرانے کی طرف بلاتاہے۔ شرح: فاطرَ السَّمواتِ والأرضِ:…ان کو پیدا کرنے والا بغیر کسی سابق مثال کے جو کہ غیب اور شاہد اور ہر چیز کا رب اور پروردگارو مربی ہے، اور وہی ہر چیز کا بادشاہ اور مالک ہے۔ أعوذُ بكَ مِن شرِّ نفسي:…میں تیری پناہ مانگتا ہوں اپنے نفس کے شر سے۔ یعنی ان خفیہ برائیوں کے ظاہر ہونے سے پناہ مانگتا ہوں جو کہ انسان کی طبیعت میں شامل ہیں ۔ اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس سے مراد خواہشات نفس ہیں جو کہ راہِ حق کی مخالف ہیں فرمان الٰہی ہے: ﴿ وَمَنْ أَضَلُّ مِمَّنِ اتَّبَعَ هَوَاهُ بِغَيْرِ هُدًى مِّنَ اللّٰهِ ﴾ (القصص:۵۰) ’’ اور جو کوئی اللہ تعالیٰ کی ہدایت کے بغیر اپنی خواہش پر چلے اس سے بڑھ کر کون گمراہ ہوگا۔‘‘ مگر جب اس کے برعکس انسان کی خواہشات راہ ہدایت کے موافق و مطابق ہوں تو یہ بالکل مکھن پر شہد کے مترادف ہے۔ نفس کے شر سے پناہ مانگنے کی وجہ یہ ہے کہ نفس بہت خواہشات اور شیطان کی دعوت پر لبیک کہتے ہوئے شر کو قبول کرلیتا ہے۔ اور اس کا حاصل کلام یہ ہے کہ نفس کی طہارت کے لیے مزید اہتمام کیا جائے۔ اس کی جانب اشارہ گزر چکا ہے کہ حضرت صدیق اکبر پہلے سے ہی کامل تھے، وہ یہ دعائیں کرنا چاہتے تھے تاکہ نفس کی مزید ترقی کے لیے وسیلہ ہو جائیں ۔
Flag Counter