Maktaba Wahhabi

264 - 280
((الحمدُ للّٰهِ الذي عافاني مِمّا ابتلاكَ بِهِ، وفضَّلَني عليكَ وعلي كَثيرٍ مِمَّن خلقَ تفضيلًا)) [1] ’’ہر قسم کی تعریف اس اللہ کے لیے ہے جس نے مجھے اس چیز سے عافیت دی جس میں تجھے مبتلا کیا ہے اور فضیلت دی مجھے بہت زیادہ لوگوں پر اپنی مخلوق میں سے،فضیلت عطا فرمانا۔‘‘ (جس نے یہ دعاایمان و یقین کے ساتھ پڑھ لی ) اسے اس مصیبت سے محفوظ رکھا جائے گا جب تک وہ زندہ رہے۔ شرح :…جو کوئی مصیبت زدہ کو دیکھے، خواہ یہ مصیبت بدنی ہو جیسے برص، یا قد کا بہت زیادہ چھوٹا ہونا، یا بہت زیادہ لمبا ہونا، یا اندھاہونا، یا لنگڑا ہونا، یا ہاتھوں کا ٹیڑھا ہونا، یا اس طرح کا دیگر کوئی مرض؛ یا دینی مصیبت ہو، جیسے فسق، ظلم،بدعت،کفر وغیرہ ؛ اس وقت انسان کو مذکورہ بالا دُعا پڑھنی چاہیے۔ اس لیے کہ عافیت آزمائش و مصیبت سے زیادہ وسیع ہے۔ اس لیے کہ مصیبت میں گریہ و زاری اور فریاد کا گمان ہوتا ہے۔ اس وقت یہ چیز آزمائش بن جاتی ہے۔ جب کہ طاقت ور مؤمن اللہ کے ہاں کمزور مؤمن کی نسبت زیادہ محبوب اور پسندیدہ ہوتا ہے۔ وفضَّلَني عليكَ وعلي كَثيرٍ مِمَّن خلقَ تفضيلًا: …’’فضیلت دی مجھے بہت زیادہ لوگوں پر اپنی مخلوق میں سے‘‘ یعنی دین اور دنیا میں ؛ قلب اور قالب میں فضیلت دی اور اس مصیبت میں نہیں ڈالا۔ (…اسے اس مصیبت سے محفوظ رکھا جائے گا): یعنی جو انسان بھی کسی مصیبت زدہ کو دیکھ کر مذکورہ بالا دعا پڑھے، اسے اس آزمائش سے محفوظ رکھا جائے گا، خواہ یہ دعا پڑھنے والا کوئی بھی ہو۔اور جب تک وہ زندہ رہے۔
Flag Counter