Maktaba Wahhabi

221 - 280
’’ پھر ہنسنے لگے۔ میں نے پوچھا امیر المومنین! آپ کس بات پر ہنسے؟ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا:’’ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا ہی کیا جیسا کہ میں نے کیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہنس پڑے تو میں نے پوچھا: یا رسول اللہ ! آپ نے کس بات پر تبسم فرمایا؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ تیرے رب کو اپنے بندے کا یہ کہنا بہت پسند ہے کہ’’ اے رب! مجھے معاف کر دے کیونکہ تیرے علاوہ کوئی گناہوں کو معاف نہیں کر سکتا۔‘‘ [1] شرح :…اس حدیث شریف سے ثابت ہوا کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سواری کی رکاب پر اپنا پاؤں رکھنے لگے تو بِسْمِ اللّٰهِ کہا۔ اور جب سواری کی پیٹھ پر بیٹھ گئے تو (( الحَمْدُ لِلّٰهِ ))کہا۔ یعنی سواری کی اس نعمت،اور دیگر نعمتوں پر اللہ تعالیٰ کی حمد بیان کی۔پھر یہ آیت پڑھی: ﴿ سُبْحَانَ الَّذِي سَخَّرَ لَنَا هَـٰذَا ﴾ ’’پاک ہے وہ ذات جس نے تابع کردیا ہمارے۔‘‘ یعنی اللہ تعالیٰ نے اسے پست کردیا۔ وَمَا كُنَّا لَهُ مُقْرِنِينَ:…’’ ورنہ نہیں تھے ہم اسے قابومیں لاسکنے والے۔‘‘ ہم میں اتنی طاقت نہیں تھی کہ ہم اسے مسخر کرسکیں ۔ اور اسے اپنے استعمال میں لاسکیں ۔ اگر اللہ تعالیٰ اسے ہمارے لیے مسخر نہ کرتے۔ وَإِنَّا إِلَىٰ رَبِّنَا لَمُنقَلِبُونَ:…’’ اور ہم مرنے کے بعد اللہ ہی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں ۔ اور ہمارا بڑا سفر اسی کی طرف ہوگا۔ پھر اس کے بعد آپ نے تین بار الحَمْدُ لِلّٰهِ کہا۔پھر تین بار اللّٰهُ أكبَرُ کہا۔پھر آپ (حضرت علی رضی اللہ عنہ )ہنسنے لگے۔انہوں نے بھی ایسے ہی کیا تھا جیسے راوی نے کیا۔ مسند احمد کی روایت میں ہے (حضرت علی رضی اللہ عنہ ) فرماتے ہیں :’’ میں نے دیکھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے
Flag Counter