Maktaba Wahhabi

216 - 280
لاَ شَرِيكَ لهُ:…اس کا کوئی شریک نہیں ۔ یعنی نقلاً و عقلاً اس کی ذات اور صفات اور اس کے افعال میں کوئی بھی اس کا شریک نہیں ۔ لَهُ المُلْكُ: …اسی کے لیے بادشاہی(ملکیت) ہے۔ یعنی تمام اصناف کی مخلوقات صرف اور صرف اس کے لیے ہیں ، کسی اور کے لیے نہیں ۔ ولَهُ الحمْدُ: …اور اسی کے لیے تمام تعریفیں ہیں ۔ وہی تعریف کرنے والوں کا قدر دان اور خود قابل تعریف ہے۔ ’’اس کی خطائیں معاف کردی جاتی ہیں ‘‘ یہ جزاء اس انسان کے لیے ہے جو تسبیح و تکبیر اور تحمید کی اس شرط کو پورا کرے۔ یہاں پر خطاء سے مراد صغیرہ گناہ ہیں ۔ ملا علی القاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : یہ احتمال ہے کہ اس سے مراد کبیرہ گناہوں کی مغفرت ہو۔ ’’اگرچہ یہ گناہ… ‘‘ یعنی خواہ یہ گناہ کثرت تعداد میں سمندر کی جھاگ کے برابر ہی کیوں نہ ہوں ۔ فوائدِ حدیث : ٭ نمازوں کے بعد سُبْحانَ اللّٰهِ ، الحَمْدُ لِلّٰهِ ،اور اللّٰهُ أكبَرُ کہنے کی مشروعیت۔ ٭ ہر حال میں اللہ تعالیٰ کا ذکر۔ ٭ ہر حال میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت اس لیے کہ آپ نے جس کام کا بھی حکم دیا ہے اس میں امت کے لیے اصلاح اور بہتری ہے۔ ٭ جو انسان ۳۳بار سُبْحانَ اللّٰهِ کہے، اور ۳۳بار الحَمْدُ لِلَّه ِکہے، اور ۳۳بار اللّٰهُ أكبَرُ کہے ؛ جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا ہے، اس کے گناہ بخش دیے جاتے ہیں اگرچہ وہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہی کیوں نہ ہوں ۔
Flag Counter