کہا: ان کے بارے میں تم میں سے ایک دوسرے سے راضی ہوجائے، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کہتے ہوئے سنا ہے: ’’تَقْتُلُہُ الْفِئَۃُ الْبَاغِیَۃُ‘‘ اس پر معاویہ رضی اللہ عنہ نے کہا: ہمارے ساتھ تمھارا کیا معاملہ ہوگا؟ جواب دیا: میرے والد نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے میری شکایت کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم زندگی بھر اپنے والد کی اطاعت کرو، اسی لیے میں آپ لوگوں کے ساتھ ہوں، جنگ نہیں کروں گا۔[1] سابقہ روایتوں سے پتہ چلتا ہے کہ فقیہ صحابی عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما حق بات اور خیرخواہی کے حریص تھے، ان کا خیال تھا کہ معاویہ رضی اللہ عنہ اور ان کی فوج باغی گروہ ہے،مختلف موقعوں پر آپ نے اس خیال کا اظہار کیا، بلاشبہ اس حدیث کے باعث عمار رضی اللہ عنہ کا قتل اہل شام میں کافی اثر انداز ہوا مگر معاویہ رضی اللہ عنہ نے حدیث کی نامناسب تاویل کردی، یہ بات درست نہیں ہے کہ جو لوگ عمار رضی اللہ عنہ کومیدانِ جنگ میں لائے تھے وہی ان کے قاتل ہیں۔[2] علی رضی اللہ عنہ نے معاویہ رضی اللہ عنہ کی تاویل کا الزامی جواب دیتے ہوئے کہا: اس طرح تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ کے قاتل ہیں، اس لیے کہ آپ ہی ان کو جنگ احد میں لے گئے تھے، یہ علی رضی اللہ عنہ کی جانب سے ایسا الزامی جواب اور دلیل ہے جس پر کسی طرح کا کوئی اعتراض نہیں کیا جاسکتا۔[3] عمار رضی اللہ عنہ کا قتل عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ پر بھی اثر انداز ہوا، بلکہ اسی بنا پر وہ جنگ ختم کرانے کی کوشش کرنے لگے،[4] اور کہا: کاش میں بیس سال پہلے مر گیا ہوتا۔[5] صحیح بخاری میں ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں: ہم ایک ایک اینٹ اٹھاتے تھے اور عمار رضی اللہ عنہ دو دو اینٹیں، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں دیکھا تو ان کی دھول جھاڑنے لگے اور کہا: ((وَیْحَ عَمَّارٍ تَقْتُلُہُ الْفِئَۃُ الْبَاغِیَۃُ یَدْعُوْہُمْ إِلَی الْجَنَّۃِ وَ یَدْعُوْنَہٗ إِلَی النَّارِ، قَالَ عَمَّارٌ: أَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الْفِتَنِ۔)) [6] ’’عمار رضی اللہ عنہ پر افسوس ہے انھیں ایک باغی گروہ قتل کرے گا، وہ انھیں جنت کی جانب بلائیں گے، اور وہ سب انھیں جہنم کی جانب بلائیں گے، عمار رضی اللہ عنہ نے کہا: میں فتنوں سے اللہ کی پناہ چاہتا ہوں۔‘‘ ابن عبدالبر رحمہ اللہ کا قول ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ قول تَقْتُلُ عَمَّارَانِ الْفِئَۃُ الْبَاغِیَۃُ بہ تواتر ثابت |
Book Name | سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہما شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | ڈاکٹر لیس محمد مکی |
Volume | |
Number of Pages | 548 |
Introduction |