Maktaba Wahhabi

124 - 194
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے تعلیم وقوف کا اہتمام ثابت ہے: عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم نے بہت لمبا عرصہ یوں گزارا ہے کہ ہم میں سے کوئی ایک قرآن سے پہلے ایمان دیا جاتا ۔ محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر کوئی سورت نازل ہوتی تو ہم اس کے حلال و حرام اور وقوف کی رعایت کو سیکھتے جس طرح آج تم قرآن سیکھتے ہو۔ اب تو میں ایسے افراد دیکھتا ہوں کہ ان میں سے کسی کو قرآن دیا جاتا ہے ایمان سے پہلے پس وہ اس کو ابتدا سے انتہا تک یوں پڑھتا ہے کہ اسے اس کے اوامر و نواہی کا کوئی پاس نہیں، نہ ہی وہ وقف کا اہتمام کرتا ہے ، اس کو یوں بکھیر دیتا ہے جیسے ردی کھجور کو بکھیرا جاتا ہے۔[1] نحاس فرماتے ہیں: یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ وہ تمام (وقف) کو قرآن کی طرح سیکھتے تھے اور ابن عمر رضی اللہ عنہما کا قول تو اجماع صحابہ کی دلیل ہے۔[2] ابو مجاہد کہتے ہیں: ان (ابن عمر ) کا قول: ( وہ وقف کی رعایت نہیں رکھتا) سے ان کی مراد قراءت میں وقف وصل ہے جیسا کہ اس کی دلیل بعد والے الفاظ ہیں۔(ردی کھجور کی طرح بکھیرنا)
Flag Counter